ٹائیگرز کو ’’اسپن‘‘ سبق پڑھانے والے ثقلین کا معاہدہ ختم
جمعرات کو واپسی متوقع، اچھی ڈیل کی پیشکش ہوئی تو دستیاب ہوں گا، سابق اسپنر
بنگلہ دیشی کھلاڑیوں کو اسپن بولنگ کا سبق پڑھانے والے ثقلین مشتاق کے معاہدے کی معیاد مکمل ہو گئی۔
ویسٹ انڈیز کیخلاف پیر کو کھیلا گیا ٹوئنٹی20انٹرنیشنل ان کا آخری مقابلہ ثابت ہوا، ثقلین اس میں توسیع کے خواہشمند اور بنگلہ بورڈ کی جانب سے جواب کے منتظر ہیں، ان کی جمعرات کو انگلینڈ واپسی متوقع ہے۔ تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے سابق پاکستانی اسٹار ثقلین مشتاق کو15اگست کو اسپن بولنگ کنسلٹنٹ کی ذمہ داری سونپی تھی،آف اسپنر کے خاص ہتھیار''دوسرا'' کے موجد سے ابتدائی طور پر 3 ماہ کا معاہدہ کیا گیا تاہم کیریبیئن سائیڈ سے سیریز کے تناظر میں ایک ماہ کی توسیع کر دی گئی،اب ویسٹ انڈیز کیخلاف واحد ٹی ٹوئنٹی ان سے ان کے کنٹریکٹ کا اختتام ہوگیا۔
ثقلین کی آمد سے ٹائیگرز کے کھیل میں نمایاں بہتری آئی، خصوصاً نئے اسپنر سوہاگ غازی نے ان کی رہنمائی سے اپنے آپ کو ٹیم میں بہترین اضافہ ثابت کیا،وہ کئی بار اپنی کامیابیوں کا کریڈٹ سابق پاکستانی اسپنر کو دے چکے ہیں۔
برطانیہ میں مقیم ثقلین کی13دسمبر کو واپسی متوقع البتہ وہ معاہدے میں توسیع کے خواہشمند ہیں، ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ میں بنگلہ دیشی ٹیم کے ساتھ کام کرکے لطف اندوز ہوا، اگر بورڈ چاہے اور مجھے اچھی ڈیل کی پیشکش کرے تو دستیاب ہوں گا،میرے اہل خانہ انگلینڈ میں مقیم ہیں لہذا مختصر یا طویل المدتی جو بھی معاہدہ ہوا اس پر دستخط کرنے سے قبل تمام معاملات ذہن میں رکھوں گا۔
یاد رہے ثقلین نے اپنے دور میں حریف بیٹسمینوں کا جینا دوبھر کیے رکھا، وہ ٹیسٹ میں 208 جبکہ ون ڈے میں288 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں، دونوں گھٹنوں کی انجریز کے سبب پاکستان کے لیے ان کا کیریئر قبل از وقت ختم ہو گیا،البتہ وہ انگلش کائونٹی کرکٹ میں صلاحیتوں کے جوہر دکھاتے رہے۔
ویسٹ انڈیز کیخلاف پیر کو کھیلا گیا ٹوئنٹی20انٹرنیشنل ان کا آخری مقابلہ ثابت ہوا، ثقلین اس میں توسیع کے خواہشمند اور بنگلہ بورڈ کی جانب سے جواب کے منتظر ہیں، ان کی جمعرات کو انگلینڈ واپسی متوقع ہے۔ تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے سابق پاکستانی اسٹار ثقلین مشتاق کو15اگست کو اسپن بولنگ کنسلٹنٹ کی ذمہ داری سونپی تھی،آف اسپنر کے خاص ہتھیار''دوسرا'' کے موجد سے ابتدائی طور پر 3 ماہ کا معاہدہ کیا گیا تاہم کیریبیئن سائیڈ سے سیریز کے تناظر میں ایک ماہ کی توسیع کر دی گئی،اب ویسٹ انڈیز کیخلاف واحد ٹی ٹوئنٹی ان سے ان کے کنٹریکٹ کا اختتام ہوگیا۔
ثقلین کی آمد سے ٹائیگرز کے کھیل میں نمایاں بہتری آئی، خصوصاً نئے اسپنر سوہاگ غازی نے ان کی رہنمائی سے اپنے آپ کو ٹیم میں بہترین اضافہ ثابت کیا،وہ کئی بار اپنی کامیابیوں کا کریڈٹ سابق پاکستانی اسپنر کو دے چکے ہیں۔
برطانیہ میں مقیم ثقلین کی13دسمبر کو واپسی متوقع البتہ وہ معاہدے میں توسیع کے خواہشمند ہیں، ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ میں بنگلہ دیشی ٹیم کے ساتھ کام کرکے لطف اندوز ہوا، اگر بورڈ چاہے اور مجھے اچھی ڈیل کی پیشکش کرے تو دستیاب ہوں گا،میرے اہل خانہ انگلینڈ میں مقیم ہیں لہذا مختصر یا طویل المدتی جو بھی معاہدہ ہوا اس پر دستخط کرنے سے قبل تمام معاملات ذہن میں رکھوں گا۔
یاد رہے ثقلین نے اپنے دور میں حریف بیٹسمینوں کا جینا دوبھر کیے رکھا، وہ ٹیسٹ میں 208 جبکہ ون ڈے میں288 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں، دونوں گھٹنوں کی انجریز کے سبب پاکستان کے لیے ان کا کیریئر قبل از وقت ختم ہو گیا،البتہ وہ انگلش کائونٹی کرکٹ میں صلاحیتوں کے جوہر دکھاتے رہے۔