بھارتی جنون عالمی کرکٹ مقابلوں کا حسن گہنانے کے در پے

 بی سی سی آئی نے آئی سی سی سے آئندہ ایونٹس میں پاکستان اور بھارت کو ایک ہی گروپ میں نہ رکھنے کا مطالبہ کردیا


Sports Desk October 01, 2016
پڑوسی ملک کو دنیا میں تنہا کرنے کی حکومتی پالیسی پر کاربند رہیں گے، سیمی فائنلز میں کھیلنا الگ بات ہوگی، ٹھاکر۔ فوٹو: فائل

بھارتی جنون عالمی کرکٹ مقابلوں کا حسن گہنانے کے درپے ہوگیا، بی سی سی آئی نے آئی سی سی سے آئندہ ایونٹس میں پاکستان اور بھارت کو ایک ہی گروپ میں نہ رکھنے کا مطالبہ کردیا۔

صدر انوراگ ٹھاکر کا کہنا ہے کہ پڑوسی ملک کو دنیا میں تنہا کرنے کی حکومتی پالیسی پر کاربند رہیں گے، عوامی جذبات بھی پاکستان کیخلاف ہیں، سیمی فائنلز میں کھیلنا پڑ جائے تو الگ بات ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق بی سی سی آئی نے پاکستان اور بھارت کے مابین سیاسی کشیدگی کا نزلہ ہمیشہ باہمی کرکٹ مقابلوں پر گرایا ہے، گرین شرٹس آخری بار2012میںکسی سیریز میں بلو شرٹس کے مقابل ہوئے تھے جب 3ون ڈے اور 2 ٹوئنٹی 20 میچز بھارت میں کھیلے گئے،اس کے بعد بی سی سی آئی پاکستان کی میزبانی میں کھیلنے سے مسلسل انکار کرتا رہا،البتہ عالمی مقابلوں میں روایتی حریفوں کے مقابلے دنیا بھر میں شائقین کی خاص توجہ کا مرکز بنتے رہے ہیں۔

موجودہ سیاسی ماحول اور سرحدوں پر کشیدگی کی فضا میں بی سی سی آئی نے نفرت انگیزی میں ایک قدم مزید آگے نکلتے ہوئے آئی سی سی ایونٹس میں بھی پاکستان کیساتھ کھیلنے سے انکار کردیا ہے، ممبئی میں طلب شدہ خصوصی جنرل میٹنگ کے دوران موجودہ سیاسی صورتحال کو پیش نظر رکھتے ہوئے سخت فیصلہ کیا گیا، اس کی روشنی میں آئی سی سی سے کہا گیا ہے کہ آئندہ عالمی سطح کے مقابلوں میں پاکستان اور بھارت کو ایک ہی گروپ میں نہ رکھا جائے۔

بی سی سی آئی کے صدر انوراگ ٹھاکر نے کہاکہ ہماری حکومت پڑوسی ملک کو دنیا میں تنہا کرنے کی پالیسی پر کاربند ہے، عوامی جذبات بھی پاکستان کیخلاف ہیں، اس لیے آئی سی سی سے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کو ایک ہی پول میں نہ رکھا جائے، اگر دونوں سیمی فائنل میں رسائی حاصل کرلیں تو الگ بات ہے، تب کھیلنا ناگزیر ہوجائے گا۔

یاد رہے کہ پاکستان اور بھارت گذشتہ سال آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں منعقدہ ورلڈ کپ اور بعد ازاں ورلڈ ٹوئنٹی20میں بھی آمنے سامنے ہوئے تھے،روایتی حریفوں کے مقابلے دنیا بھر کے شائقین کی توجہ کا مرکز بنتے ہیں،ان کے ٹکٹ چند گھنٹے میں ہی فروخت ہوجاتے ہیں، آئی سی سی کو نشریاتی حقوق سمیت بھاری آمدنی بھی حاصل ہوتی ہے،اس لیے خاص طور پر انکے میچز شیڈول کیے جاتے ہیں، بی سی سی آئی کی جانب سے نئے مطالبے نے کرکٹ کی عالمی باڈی کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔

پاکستان اور بھارت کا اگلا مقابلہ7ماہ بعد انگلینڈ میں شیڈول چیمپئنز ٹرافی میں ہوگا جس کے ٹکٹوں کی ابھی سے خاصی ڈیمانڈ ہے۔ دوسری جانب سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہاکہ پاکستانی ہمیشہ ایک پُرامن قوم رہے ہیں، پڑوسی لڑیں تو دونوں کا نقصان ہوتا ہے، سعید اجمل نے دونوں ملکوں کے مابین تعلقات میں بہتری کیلیے باہمی مقابلوںکو اہم قرار دے دیا، انھوں نے کہاکہ ماضی میں کرکٹ سیاسی تناؤ کم کرنے کا ذریعہ بنتی رہی ہے، میچز کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔