سندھ حکومت نے ملازمتوں سے پابندی اٹھالی

ایک مہینےمیں لوگوں کواہلیت کی بنیاد پر نوکریاں دی جائیں گی، مشیر اطلاعات سندھ

عوام کے منتخب نمایندوں کو ایماندری اورمحنت سے کام کرنا چاہیے، وزیر اعلیٰ سندھ فوٹو: این این آئی

سندھ کابینہ نے صوبے کے ماتحت اداروں میں بھرتیوں پر عائد پابندی اٹھا لی ہے۔



وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت سندھ کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزرا، مشیر اور معاونین خصوصی نے شرکت کی۔ اجلاس میں سرکاری ملازمتوں سے پابندی ختم کرنے، دینی مدارس ترمیمی بل، اسپیشل سیکیورٹی ڈویژن ترمیمی بل، احتساب ترمیمی بل، سندھ ٹرانسپرنسی اینڈرائٹ ٹو انفارمیشن ترمیمی بل اور سندھ فوڈ اتھارٹی ترمیمی بل پرغورکیا گیا جب کہ اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ صوبے کے تمام ماتحت اداروں میں بھرتیوں پر عائد پابندی ختم کی جائے گی۔



سندھ کابینہ نےشیشہ، مین پوری اورگٹکے پر پابندی عائد کردی، اس کے علاوہ پروٹوکول اور اپلائیڈ فارجسٹریشن نمبر پر بھی پابندی لگادی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی کرنے والوں کو بھی سزا دی جائےگی، عوام کو حکومت سندھ سے امیدیں ہیں، منتخب نمائندوں کو ایمانداری اور محنت سے کام کرنا چاہیے۔ اسمبلی میں منظور ہونے والا ہر بل اگلے روزگورنرکو منظوری کے لیے بھجوادیا جانا چاہیے۔ سندھ کابینہ نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے وزیراعظم سے آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا بھی مطالبہ کیا۔




اجلاس کے دوران امن وامان کی مجموعی صورت حال اور محرم الحرام کے سیکیورٹی پلان پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس کے دوران آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے سیکیورٹی پلان سے متعلق بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ محرم الحرام کے حوالے سے غیرضروری سکیورٹی انتظامات کرلئے گیے ہیں، پولیس اوررینجرزمل کرکام کررہے ہیں، تمام ایجنسیوں کا تعاون حاصل ہے، سی سی ٹی وی کیمروں کا نظام مزید بہتر کیا گیا ہے اور سندھ بلوچستان سرحد کی نگرانی بھی بڑھا دی گئی ہے۔





کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مشیراطلاعات مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ سندھ کےعوام کے لئے خوشخبری ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ نے نوکریوں سے پابندی ہٹادی ہے اور میرٹ کی بنیاد پر ایک ماہ کے اندر نوکریاں دی جائیں گی اور بے چینی دور کرنے کے لیےقانونی کوٹے پرعمل کرایا جائےگا۔ مشیراطلاعات سندھ نے بتایا کہ کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ صوبے میں شادی ہال، مارکٹیں اور بازار 10 بجے بند کرادیئے جائیں گے اورجو قوانین پاس ہوئے ان پر سختی سے عملدرآمد ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ مخالفین مخصوص صوبے سے ملازمین کو نکالتے ہیں لیکن پیپلز پارٹی نے کبھی انتقامی کارروائی نہیں کی، نہ ملازمین کو بے روزگار کیا اور نہ ہی زبان کا فرق کیا حیدرآباد میں اردو بولنے والے ڈاکٹروں کو ملازمتوں پر لگوایا، جونیجو کے زمانے میں رکھے گئے ملازمین کو پیپلز پارٹی نے ہی مستقل کیا اب بھی کوٹے پر عملدرآمد ہوگا کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہوگی۔

Load Next Story