یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے 74 ملازمین بدعنوانی میں ملوث نکلے
ریجنل وایریا منیجرز سمیت 15افسربھی شامل،12برطرف،3کے خلاف انکوائری جاری، تعلق بلوچستان سے ہے، دستاویز
KARACHI:
وزارت صنعت و پیداوار کے ذیلی ادارے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن (یوایس سی) کے 74 ملازمین کے بدعنوانی اور خوردبرد میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے، ان میں 15افسران بھی شامل ہیں جن میں سے 12 کو برطرف اور3افسران کے خلاف انکوائری کی جا رہی ہے۔
''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق خوردبرد میں ملوث مذکورہ 74افسران و ملازمین کا تعلق صوبہ بلوچستان سے ہے، برطرف ہونے والوں میں ریجنل منیجر، زونل منیجر یوٹیلٹی اسٹورز کوئٹہ میر مسعود ستار، ایریا منیجر کوئٹہ حاجی امتیاز، ایریا منیجر رمضان علی، ایریا منیجر علی شیر، اکاؤنٹس اسسٹنٹ حنا اظہر، عبدالرحمن، اکاؤنٹ آفیسر اسجد الرحمن، ریجنل منیجر طاہر علی لاشاری، ایریا منیجر وحید احمد، ایریا منیجر مہرالنسا، قائم مقام ایریا منیجر محمد ذیشان اور ایریا منیجر محمد اعظم شامل ہیں جبکہ جن 3 افسران کے خلاف انکوائری کی جا رہی ہے ان میں زونل منیجر سید عمران ظفر گیلانی، مارش خان اور چنگیز خان شامل ہیں۔
انکوائری کے دوران انکشاف ہوا کہ یوٹیلٹی اسٹورز کا بوگس سیل ریکارڈ بنایا گیا اور ہیڈ آفس کو بوگس ٹرانزکشن ریکارڈ بھیجا گیا۔ دستاویز کے مطابق ریجنل منیجر اس ساری خوردبرد میں ملوث ہے کیونکہ ریجنل منیجر ہی سارے آپریشن کا ذمے دار ہوتا ہے، اس کی ناہلی اور غفلت کی وجہ سے جعلی رپورٹ ہیڈ آفس کو بھیجی گئی ہے۔
ریجنل منیجر ویئرہاؤس انچارج، ایریا منیجر اور اسٹور انچارجز کا احتساب کرنے کا بھی مجاز ہوتا ہے، اکاؤنٹس آفیسر بھی انتظامی طور پر ریجنل منیجر کے کنٹرول میں ہوتا ہے، اکاؤنٹس کی تمام بکس کو اسکرونٹنی کرتا ہے، سیل ڈے بک پے سلپ کو اکٹھا کرتا ہے، چیئرمین یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن نے مالی سال 2014-15 اور مالی سال 2015-16کی آڈٹ کے بغیر بیلنس شیٹ طلب کر لی ہے اور مذکورہ افسران کے خلاف انکوائری کو جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔
وزارت صنعت و پیداوار کے ذیلی ادارے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن (یوایس سی) کے 74 ملازمین کے بدعنوانی اور خوردبرد میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے، ان میں 15افسران بھی شامل ہیں جن میں سے 12 کو برطرف اور3افسران کے خلاف انکوائری کی جا رہی ہے۔
''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق خوردبرد میں ملوث مذکورہ 74افسران و ملازمین کا تعلق صوبہ بلوچستان سے ہے، برطرف ہونے والوں میں ریجنل منیجر، زونل منیجر یوٹیلٹی اسٹورز کوئٹہ میر مسعود ستار، ایریا منیجر کوئٹہ حاجی امتیاز، ایریا منیجر رمضان علی، ایریا منیجر علی شیر، اکاؤنٹس اسسٹنٹ حنا اظہر، عبدالرحمن، اکاؤنٹ آفیسر اسجد الرحمن، ریجنل منیجر طاہر علی لاشاری، ایریا منیجر وحید احمد، ایریا منیجر مہرالنسا، قائم مقام ایریا منیجر محمد ذیشان اور ایریا منیجر محمد اعظم شامل ہیں جبکہ جن 3 افسران کے خلاف انکوائری کی جا رہی ہے ان میں زونل منیجر سید عمران ظفر گیلانی، مارش خان اور چنگیز خان شامل ہیں۔
انکوائری کے دوران انکشاف ہوا کہ یوٹیلٹی اسٹورز کا بوگس سیل ریکارڈ بنایا گیا اور ہیڈ آفس کو بوگس ٹرانزکشن ریکارڈ بھیجا گیا۔ دستاویز کے مطابق ریجنل منیجر اس ساری خوردبرد میں ملوث ہے کیونکہ ریجنل منیجر ہی سارے آپریشن کا ذمے دار ہوتا ہے، اس کی ناہلی اور غفلت کی وجہ سے جعلی رپورٹ ہیڈ آفس کو بھیجی گئی ہے۔
ریجنل منیجر ویئرہاؤس انچارج، ایریا منیجر اور اسٹور انچارجز کا احتساب کرنے کا بھی مجاز ہوتا ہے، اکاؤنٹس آفیسر بھی انتظامی طور پر ریجنل منیجر کے کنٹرول میں ہوتا ہے، اکاؤنٹس کی تمام بکس کو اسکرونٹنی کرتا ہے، سیل ڈے بک پے سلپ کو اکٹھا کرتا ہے، چیئرمین یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن نے مالی سال 2014-15 اور مالی سال 2015-16کی آڈٹ کے بغیر بیلنس شیٹ طلب کر لی ہے اور مذکورہ افسران کے خلاف انکوائری کو جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔