نئی حلقہ بندیوں پرمتحدہ نے کوئی تجویز نہیں دی صوبائی الیکشن کمشنر

سپریم کورٹ کی ہدایت پر عمل کریں گے،چیف الیکشن کمشنر، فوج کا کردارکم رکھا جائے، پی پی


Staff Reporter December 11, 2012
تجاویز جمع کرانے کاآخری دن، 6 نشستوں پر ضمنی انتخابات کرائے جائیں، این پی پی فوٹو فائل

KARACHI: پیر کو الیکشن کمیشن کی جانب سے کراچی میں حلقہ بندیوں کے حوالے سے تجاویز جمع کرانے کے آخری دن سیاسی و مذہبی جماعتوں نے مختلف تجاویز جمع کرائیں۔

متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے کوئی تجویز جمع نہیں کرائی گئی، پیپلزپارٹی نے ضلعی حدود اور 1998 کی مردم شماری کے حوالے سے حلقہ بندیوں کی سفارشات پیش کیں اور ووٹرلسٹوں کی تصدیق کے عمل میں فوج کا کردار کم سے کم رکھنے اور صرف سیکیورٹی کیلیے طلب کرنے کی تجویز دی، تحریک انصاف نے 18ٹاؤنز اور 6 کنٹونمنٹس کے حوالے سے حلقہ بندیوں کی تشکیل کیلیے سفارشات پیش کیں جبکہ جماعت اسلامی ومسلم لیگ(ن) سمیت6 جماعتوں نے ووٹرز لسٹوں کی تصدیق کے عمل میں صوبائی الیکشن کمشنر سونوخان بلوچ کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔

این پی پی نے سندھ میں خالی ہونے والی 6 نشستوں پر ضمنی انتخابات کا مطالبہ کیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) فخر الدین جی ابراہیم نے کہاکہ کراچی میں ووٹرلسٹوں کی تصدیق اور نئی حلقہ بندیوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کی ہدایت پر عمل کیا جائے گا، گھر گھر جاکر ووٹرز کی تصدیق کیلیے فوج کی معاونت حاصل کی جائے گی۔ صوبائی الیکشن کمشنر سونوخان بلوچ نے حلقہ بندیوں کے بارے میں سفارشات عوام کے سامنے پیش کرکے ان کی رائے طلب کی جائے گی اور پھر حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔پیر کو الیکشن کمیشن کی جانب سے کراچی میں نئی حلقہ بندیوں کے لیے تجاویز جمع کرانے کے آخری دن سیاسی و مذہبی جماعتوں نے مختلف سفارشات پیش کیں تاہم کراچی کی اہم ترین جماعت متحدہ قومی موومنٹ نے کوئی تجویز جمع نہیں کرائی ، ایم کیوایم نے ووٹرزلسٹوں کی تصدیق کے حوالے سے بھی کوئی تجویز پیش نہیں کی ۔

1

جماعت اسلامی کراچی کے امیرمحمد حسین محنتی اور سنی تحریک کے رہنما مطلوب اعوان نے چیف الیکشن کمشنر فخرالدین جی ابراہیم سے ملاقات کی، وفد نے چیف الیکشن کمشنر کو یادداشت پیش کی کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق ووٹرز کی تصدیق کا عمل فوج کی نگرانی میں شروع کرایا جائے، امیر جماعت اسلامی کراچی محمد حسین محنتی نے جماعت اسلامی سمیت مسلم لیگ(ن)، تحریک انصاف، سنی تحریک، جمیعت علمائے پاکستان اور جمعیت علمائے اسلام کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کو درخواست پیش کی کہ ووٹرلسٹوں میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیاں ہوئی ہیں اور ایک پارٹی کو فائدہ پہنچایا گیا ہے، اگر موجودہ افسران کی نگرانی میں دوبارہ ووٹرلسٹوں کی تصدیق کی گئی تو کوئی فائدہ نہیں ہوگا، موجودہ صوبائی الیکشن کمشنر کو فوری طور پر ان کے عہدے سے ہٹایا جائے اور کسی اہل افسر کو تعینات کیا جائے ۔نیشنل پیپلزپارٹی کے رہنما عارف جتوئی نے چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) فخر الدین جی ابراہیم سے ملاقات کرکے درخواست کی کہ سندھ میں خالی ہونے والی صوبائی اسمبلی کی 6نشستوں پر ضمنی انتخابات کرائے جائیں،انھوں نے آرٹیکل 224شق 4کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قومی وصوبائی اسمبلیاں تحلیل ہونے میں 120دن سے زائد مدت باقی ہے لہٰذا الیکشن کمیشن ضمنی انتخاب کرانے کا پابند ہے۔

چیف الیکشن کمشنر نے این پی پی کے رہنما سے کہا کہ وہ اپنی تجاویز جمعرات کو الیکشن کمیشن کے اجلاس میں جمع کرائیںاور اس ضمن میں ممبر الیکشن کمیشن کو قائل کریں۔چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) فخر الدین جی ابراہیم نے 'ایکسپریس' سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے گھر گھر جاکر ووٹرز کی تصدیق کیلیے فوج کی معاونت حاصل کی جائے گی، ووٹرلسٹوں اور حلقہ بندیوں کے حوالے سے الیکشن کمیشن کی منصوبہ بندی تیار ہے تاہم سیاسی ومذہبی جماعتوں کی تجاویز پر بھی غور کیا جائے گا، جمعرات کو اسلام آباد میں منعقدہ اجلاس میں لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔ پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکرٹری تاج حیدر ،لعل بخش بھٹو اور نجمی عالم نے الیکشن کمشنر سندھ سونو خان سے ملاقات کی اور نئی حلقہ بندیوں پر اپنی تجاویز جمع کرائیں۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے تاج حیدر نے کہا کہ الیکشن کمیشن ایک آزاد وخودمختار ادارہ ہے وہ آرٹیکل 10 اے کے تحت بغیر کسی دباؤ کے تحت اپنا کام کرے۔نئی حلقہ بندیوں کے لیے مردم شماری کی ضرورت نہیں، 1998 کی مردم شماری کے تحت یہ کام کیا جاسکتا ہے۔

انھوں نے کہاکہ ووٹرز لسٹوں کی تصدیق کے عمل میں موجودہ پتے کی بنیاد پر ووٹرز کے اندراج کو یقینی بنایا جائے۔ چھٹی کے روز یا شام کے وقت گھر گھر جاکر ووٹوں کی تصدیق کی جائے۔انھوں نے کہا کہ عدالت کے حکم پر عمل کرتے ہوئے فوج کوصرف سیکیورٹی کے لیے استعمال کیا جائے اور اس عمل میں فوج کا کردار کم سے کم رکھا جائے۔ انھوں نے کہا کہ تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو تجویز دیتے ہوئے کہا کہ کراچی کے علاوہ سندھ کے دیگر اضلاع کے انتخابی حلقے میں کوئی خامی نظر آتی ہے تو وہ اس کی درستگی یا ردوبدل کے لیے تجاویز ضرور جمع کرائیں۔ صوبائی الیکشن کمشنر سونوخان بلوچ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ووٹرزلسٹوں کی تصدیق یا حلقہ بندیوں کے حوالے سے ایم کیوایم نے کوئی تجویز جمع نہیں کرائی، انھوں نے کہا کہ جمعرات کو ہونیوالے اجلاس میں الیکشن کمیشن اپنی سفارشات مرتب کرے گا، حلقہ بندیوں کے بارے میں غیرحتمی سفارشات عوام کے سامنے پیش کرکے ان کی رائے طلب کی جائے گی اور پھر حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔قبل ازیں تحریک انصاف سندھ کے جنرل سیکریٹری حفیظ الدین نے صوبائی الیکشن کمشنر سونو خان بلوچ کو پیش کی گئی تجاویز میں کہا کہ 18ٹاؤنز اور 6 کنٹونمنٹ کی آبادی کے تناسب سے نئی حلقہ بندیاں کی جائیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں