پاکستان اور بھارت سندھ طاس معاہدے پر قائم رہیں امریکا
امید ہے دونوں ممالک ہاہمی اختلاف کو مذاکرات کے ذریعے حل کرکے معاہدے پر کاربند رہیں گے، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ
MIRANSHAH:
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والا سندھ طاس معاہدہ شراکت داری کا بہترین نمونہ ہے دونوں ممالک اس معاہدے پر سختی سے عملدرآمد کریں۔
بھارتی میڈیا رپورٹس پر خبریں زیر گردش ہیں کہ ہندوستان کشمیر کے معاملے پر پاکستان کو پالیسی بدلنے پر مجبور کرنے کے لئے سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے پر سنجیدگی سے غور کررہا ہے جس پر امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے بیان جاری ہوا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سندھ طاس معاہدہ شراکت داری کا نمونہ ہے دونوں ممالک کو چاہئے کہ وہ اس معاہدے پر سختی سے عمل کریں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ گزشتہ 50 برس سے پاکستان اور بھارت کے درمیان شراکت داری کے نمونے کے طور پر قائم ہے اور امید ہے کہ دونوں ممالک ہاہمی اختلاف کو مذاکرات کے ذریعے حل کرکے معاہدے پر کاربند رہیں گے۔
وضح رہے کہ 18 ستمبرکو کشمیر کے علاقے اڑی سیکٹر میں بھارتی فوجی کیمپ پر حملے کے بعد بھارت نے پاکستان کے ساتھ انڈس واٹر کمشنرز کے ششماہی مذاکرات معطل کردئے تھے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والا سندھ طاس معاہدہ شراکت داری کا بہترین نمونہ ہے دونوں ممالک اس معاہدے پر سختی سے عملدرآمد کریں۔
بھارتی میڈیا رپورٹس پر خبریں زیر گردش ہیں کہ ہندوستان کشمیر کے معاملے پر پاکستان کو پالیسی بدلنے پر مجبور کرنے کے لئے سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے پر سنجیدگی سے غور کررہا ہے جس پر امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے بیان جاری ہوا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سندھ طاس معاہدہ شراکت داری کا نمونہ ہے دونوں ممالک کو چاہئے کہ وہ اس معاہدے پر سختی سے عمل کریں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ گزشتہ 50 برس سے پاکستان اور بھارت کے درمیان شراکت داری کے نمونے کے طور پر قائم ہے اور امید ہے کہ دونوں ممالک ہاہمی اختلاف کو مذاکرات کے ذریعے حل کرکے معاہدے پر کاربند رہیں گے۔
وضح رہے کہ 18 ستمبرکو کشمیر کے علاقے اڑی سیکٹر میں بھارتی فوجی کیمپ پر حملے کے بعد بھارت نے پاکستان کے ساتھ انڈس واٹر کمشنرز کے ششماہی مذاکرات معطل کردئے تھے۔