سیاسی اور لسانی مفادات مردم شماری كی راہ میں ركاوٹ ہیں چیف شماریات

سابق وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے کی آبادی 7 کروڑ سے کم دکھانے کی صورت میں اسے قبول نہ کرنے کا کہا تھا، آصف باجوہ

سابق وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے کی آبادی 7 کروڑ سے کم دکھانے کی صورت میں اسے قبول نہ کرنے کا کہا تھا، آصف باجوہ، فوٹو؛ فائل

چیف شماریات آصف باجوہ نے كہا ہے كہ سیاسی اور لسانی مفادات مردم شماری كی راہ میں ركاوٹ ہیں جب کہ مردم شماری كو قابل اعتماد بنانے كیلئے فوج كی نگرانی ضروری ہے۔

نمائندہ ایکسپریس کے مطابق چیف شماریات آصف باجوہ نے ماہانہ بریفنگ میں کہا کہ ہماری قوم بے اعتبار ہے،1991میں مردم شماری فوج كے بغیر كرائی گئی جسے بعد میں كینسل كرنا پڑا اس لیے مردم شماری كو قابل اعتماد بنانے کے لیے فوج كی نگرانی ضروری ہے جب کہ سیاسی اور لسانی مفادات مرم شماری كی راہ میں ركاوٹ ہیں۔


اس خبر کو بھی پڑھیں: مردم شماری نہ کروانے میں ذاتی مفادات شامل ہیں، چیف جسٹس

آصف باجوہ کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعلیٰ سندھ نے كہا تھا كہ اگر مردم شماری میں سندھ كی آبادی 7 كروڑ سے كم دكھائی گئی تو قبول نہیں كریں گے، سپریم كورٹ مردم شماری كے حوالے سے جو بھی فیصلہ دے گی اسے مشتركہ مفادات كونسل میں لے كر جائیں گے، میں براہ راست اس فیصلہ پر عملدرآمد نہیں كر سكتا ہوں، وزیر خزانہ كی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں مردم شماری مرحلہ وار كرانے پر غور كیا گیا ہے۔
Load Next Story