مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پرچپ نہیں رہا جا سکتا ماہ نور
بھارتی فلموں کی نمائش پرپابندی لگانے کے لیے حکومت کوفوری طورپرایکشن لینا چاہیے،فلم امپورٹرزبھی حب الوطنی کامظاہرہ کریں
KARACHI:
اداکارہ وماڈل ماہ نورنے کہا ہے کہ جس طرح بھارت میں پاکستانی فنکاروں کے کام کرنے پرپابندی عائد کی گئی ہے اورمہمان نوازی کے تمام تقاضوں کی دھجیاں بکھیریں گئی ہے، اس کے بعد توہمارے ملک میں بالی وڈاسٹارز کی فلموں پرپابندی لگنی چاہیے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے ''ایکسپریس''سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ ماہ نور نے کہا کہ پاکستان میں جب بھی بھارتی کوئی بھارتی فنکارآتا ہے تواس کی مہمان نوازی کے لیے ہر کوئی آگے بڑھتا ہے۔اس کے لیے حکومت کوفوری ایکشن لینا چاہیے اوراگرایسا نہیں ہورہا توسینما مالکان، امپورٹرز اورڈسٹری بیوٹرز کواپنی مدد آپ کے تحت حب الوطنی کا مظاہرہ کرنا چاہیے تاکہ انتہا پسند ہندؤں کوجواب دیا جاسکے
ان کا کہنا تھا کہ کوئی لذیزپکوان سے خاطر تواضع کرتا ہے اورکوئی تحائف دے کراپنی چاہت اورمحبت کا احساس دلواتا ہے۔ یہاں آنے والے فنکاراورہندوستانی شہری بہت سی خوبصورت یادوں کے ساتھ اپنے ملک واپس جاتے ہیں لیکن جس طرح سے پاکستانی فنکاروں اورلوگوں کے ساتھ بھارت میں سلوک ہوتا ہے ، اس سے بدترین مثال دنیا کے کسی ملک میں نہیں ملتی۔ انھوں نے کہا کہ اکثر بالی وڈ اسٹارز فن اورفنکارکی سرحد نہ ہونے کا راگ آلاپتے رہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نیوزچینلز اوراخبارات میں ان کے اسی طرح کے بیانات کونمایاں جگہ ملتی ہے لیکن بھارت کے انتہا پسند ہندوؤں اورحکومت کی طرف سے موجودہ حالات میں اپنائے جانے والے رویے پرکسی کو شرم نہیں آرہی۔ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ بھارت میں کام کرنے والے پاکستانی فنکاراورگلوکاربہت سرمایہ کما رہے ہیں اوراس پیسے کوجنگ کے لیے استعمال میں لایا جارہا ہے ، جوکہ بالکل غلط اوربے بنیاد ہے۔ اگردیکھا جائے تواس وقت بالی وڈ اسٹارزنصیرالدین شاہ اوراوم پوری سمیت دیگرپاکستانی فلموں میں کام کررہے ہیں اوران کوبھاری معاوضہ بھی ادا کیا جاتا ہے توکیا یہ لوگ بھی یہاں سے پیسہ کما کراپنی فوج کوسپورٹ کرتے ہونگے ؟ ۔
انھوں نے مزید کہا کہ انٹرنیشنل میڈیا بھی بھارت کے عزائم کوجان چکا ہے، جس طرح سے بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ لوگوںکو شہید کررہی ہے۔ اس پراب کوئی چپ نہیں بیٹھے گا۔ میں سمجھتی ہوں کہ ہمارے سینمامالکان کوان حالات میں فوری طورپربھارتی فلموں پرپابندی عائد کرنی چاہیے تاکہ انھیں پتہ چل سکے کہ پاکستان میں ان کی کیا قدروقیمت ہے۔
اداکارہ وماڈل ماہ نورنے کہا ہے کہ جس طرح بھارت میں پاکستانی فنکاروں کے کام کرنے پرپابندی عائد کی گئی ہے اورمہمان نوازی کے تمام تقاضوں کی دھجیاں بکھیریں گئی ہے، اس کے بعد توہمارے ملک میں بالی وڈاسٹارز کی فلموں پرپابندی لگنی چاہیے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے ''ایکسپریس''سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ ماہ نور نے کہا کہ پاکستان میں جب بھی بھارتی کوئی بھارتی فنکارآتا ہے تواس کی مہمان نوازی کے لیے ہر کوئی آگے بڑھتا ہے۔اس کے لیے حکومت کوفوری ایکشن لینا چاہیے اوراگرایسا نہیں ہورہا توسینما مالکان، امپورٹرز اورڈسٹری بیوٹرز کواپنی مدد آپ کے تحت حب الوطنی کا مظاہرہ کرنا چاہیے تاکہ انتہا پسند ہندؤں کوجواب دیا جاسکے
ان کا کہنا تھا کہ کوئی لذیزپکوان سے خاطر تواضع کرتا ہے اورکوئی تحائف دے کراپنی چاہت اورمحبت کا احساس دلواتا ہے۔ یہاں آنے والے فنکاراورہندوستانی شہری بہت سی خوبصورت یادوں کے ساتھ اپنے ملک واپس جاتے ہیں لیکن جس طرح سے پاکستانی فنکاروں اورلوگوں کے ساتھ بھارت میں سلوک ہوتا ہے ، اس سے بدترین مثال دنیا کے کسی ملک میں نہیں ملتی۔ انھوں نے کہا کہ اکثر بالی وڈ اسٹارز فن اورفنکارکی سرحد نہ ہونے کا راگ آلاپتے رہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نیوزچینلز اوراخبارات میں ان کے اسی طرح کے بیانات کونمایاں جگہ ملتی ہے لیکن بھارت کے انتہا پسند ہندوؤں اورحکومت کی طرف سے موجودہ حالات میں اپنائے جانے والے رویے پرکسی کو شرم نہیں آرہی۔ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ بھارت میں کام کرنے والے پاکستانی فنکاراورگلوکاربہت سرمایہ کما رہے ہیں اوراس پیسے کوجنگ کے لیے استعمال میں لایا جارہا ہے ، جوکہ بالکل غلط اوربے بنیاد ہے۔ اگردیکھا جائے تواس وقت بالی وڈ اسٹارزنصیرالدین شاہ اوراوم پوری سمیت دیگرپاکستانی فلموں میں کام کررہے ہیں اوران کوبھاری معاوضہ بھی ادا کیا جاتا ہے توکیا یہ لوگ بھی یہاں سے پیسہ کما کراپنی فوج کوسپورٹ کرتے ہونگے ؟ ۔
انھوں نے مزید کہا کہ انٹرنیشنل میڈیا بھی بھارت کے عزائم کوجان چکا ہے، جس طرح سے بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ لوگوںکو شہید کررہی ہے۔ اس پراب کوئی چپ نہیں بیٹھے گا۔ میں سمجھتی ہوں کہ ہمارے سینمامالکان کوان حالات میں فوری طورپربھارتی فلموں پرپابندی عائد کرنی چاہیے تاکہ انھیں پتہ چل سکے کہ پاکستان میں ان کی کیا قدروقیمت ہے۔