انسداد تجاوزات سیل کا زمین پر قبضہ تھانہ قائم
شہر کے مختلف علاقوں میں چوکیاں بنائینگے،ایس پی
تجاوزات کے خاتمے اور لینڈ مافیا کیخلاف کارروائی کیلیے قائم کردہ اینٹی انکروچمنٹ سیل پولیس نے واٹر بورڈ کی زمین پر قبضہ کرکے تھانے کی تعمیر شروع کردی ہے،اینٹی انکروچمنٹ پولیس کے حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ اس جگہ کا اجازت نامہ ایم ڈی واٹربورڈ نے جاری کیا ہے
جبکہ واٹربورڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ ایم ڈی کے پاس تو زمینوںکے استعمال کا اجازت نامہ جاری کرنے کا اختیارہی نہیں ہے تاہم موجودہ انتظامیہ سے کسی بھی کام کی امیدکی جاسکتی ہے، تفصیلات کے مطابق عزیزبھٹی تھانے کی حدود نیشنل اسٹیڈیم سے لیبرکیمپ جانے والی شاہراہ کے شروع میں ہی واٹربورڈ کی اربوں روپے مالیت کی انتہائی قیمتی اراضی پرقبضہ کرکے انکروچمنٹ سیل پولیس کے لیے تھانہ قائم کیا جارہا ہے،
اینٹی انکروچمنٹ تھانے میں10کمرے ہیں جبکہ ان کمروںسے متصل سائیڈ روم بھی قائم کیے گئے ہیں، متعدد کمروں میں اٹیج باتھ روم ہے جبکہ تھانے میں2 بڑے واش روم بھی قائم کیے گئے ہیں،تھانے کی پارکنگ میں ایک وقت میں15سے زائدگاڑیاںکھڑی کی جاسکتی ہیں ، تھانے کا تعمیراتی کام آخری مراحل میں ہے،ایس پی اینٹی انکروچمنٹ عرفان بہادرنے ایکسپریس کو بتایا کہ تھانہ غیر قانونی طور پر قائم نہیںکیا جارہا ہے،
ایم ڈی واٹر بورڈ سے اینٹی انکروچمنٹ کیلیے عارضی طور پر تھانہ بنانے کی اجازت لی گئی ہے،ایس پی عرفان بہادر کا کہنا تھا کہ اینٹی انکروچمنٹ پولیس نے اپنے قیام سے اب تک لینڈ مافیا کے کارندوں سے اربوں روپے کی جگہ واگزارکرائی،سرکاری خزانے کو اربوں روپے کا فائدہ پہنچانے والی فورس کے بیٹھنے کیلیے حکومت نے ابھی تک کوئی جگہ نہیں دی تھی تاہم واٹر بورڈ کی مدد سے ایک جگہ دی گئی جس پر تھانہ قائم کیا جارہا ہے،انھوں نے بتایا کہ شہر کے دیگر علاقوں میں بھی اینٹی انکروچمنٹ پولیس کی چوکیاں قائم کی جائیں گی تاکہ لینڈ مافیا کیخلاف بروقت کارروائی کی جائے،
اس سلسلے میں واٹربورڈ کے ایک اعلیٰ آفیسر نے بتایا کہ واٹربورڈ کی موجودہ انتظامیہ کے حوالے سے اراضی کے اسکینڈل تسلسل کے سا تھ سامنے آرہے ہیں جبکہ ماضی میں واٹر بورڈ کے افسران پر ہر نوعیت کے الزامات لگے مگر آج تک اراضی کے حوالے سے کوئی الزام نہیں لگا، یہ پہلا موقع ہے کہ واٹربورڈ کی موجودہ انتظامیہ پراراضی کے حوالے سے تسلسل کے ساتھ الزامات سامنے آرہے ہیں، آفیسر کا کہنا تھا کہ واٹربورڈکوئی لینڈ کنٹرول ایجنسی نہیں ہے وہ کس طرح پولیس کو تھانے کی تعمیر کا اجازت نامہ دے سکتی ہے تاہم موجودہ انتظامیہ جس روش پر چل رہی ہے اس سے کوئی بھی توقع کی جاسکتی ہے۔
جبکہ واٹربورڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ ایم ڈی کے پاس تو زمینوںکے استعمال کا اجازت نامہ جاری کرنے کا اختیارہی نہیں ہے تاہم موجودہ انتظامیہ سے کسی بھی کام کی امیدکی جاسکتی ہے، تفصیلات کے مطابق عزیزبھٹی تھانے کی حدود نیشنل اسٹیڈیم سے لیبرکیمپ جانے والی شاہراہ کے شروع میں ہی واٹربورڈ کی اربوں روپے مالیت کی انتہائی قیمتی اراضی پرقبضہ کرکے انکروچمنٹ سیل پولیس کے لیے تھانہ قائم کیا جارہا ہے،
اینٹی انکروچمنٹ تھانے میں10کمرے ہیں جبکہ ان کمروںسے متصل سائیڈ روم بھی قائم کیے گئے ہیں، متعدد کمروں میں اٹیج باتھ روم ہے جبکہ تھانے میں2 بڑے واش روم بھی قائم کیے گئے ہیں،تھانے کی پارکنگ میں ایک وقت میں15سے زائدگاڑیاںکھڑی کی جاسکتی ہیں ، تھانے کا تعمیراتی کام آخری مراحل میں ہے،ایس پی اینٹی انکروچمنٹ عرفان بہادرنے ایکسپریس کو بتایا کہ تھانہ غیر قانونی طور پر قائم نہیںکیا جارہا ہے،
ایم ڈی واٹر بورڈ سے اینٹی انکروچمنٹ کیلیے عارضی طور پر تھانہ بنانے کی اجازت لی گئی ہے،ایس پی عرفان بہادر کا کہنا تھا کہ اینٹی انکروچمنٹ پولیس نے اپنے قیام سے اب تک لینڈ مافیا کے کارندوں سے اربوں روپے کی جگہ واگزارکرائی،سرکاری خزانے کو اربوں روپے کا فائدہ پہنچانے والی فورس کے بیٹھنے کیلیے حکومت نے ابھی تک کوئی جگہ نہیں دی تھی تاہم واٹر بورڈ کی مدد سے ایک جگہ دی گئی جس پر تھانہ قائم کیا جارہا ہے،انھوں نے بتایا کہ شہر کے دیگر علاقوں میں بھی اینٹی انکروچمنٹ پولیس کی چوکیاں قائم کی جائیں گی تاکہ لینڈ مافیا کیخلاف بروقت کارروائی کی جائے،
اس سلسلے میں واٹربورڈ کے ایک اعلیٰ آفیسر نے بتایا کہ واٹربورڈ کی موجودہ انتظامیہ کے حوالے سے اراضی کے اسکینڈل تسلسل کے سا تھ سامنے آرہے ہیں جبکہ ماضی میں واٹر بورڈ کے افسران پر ہر نوعیت کے الزامات لگے مگر آج تک اراضی کے حوالے سے کوئی الزام نہیں لگا، یہ پہلا موقع ہے کہ واٹربورڈ کی موجودہ انتظامیہ پراراضی کے حوالے سے تسلسل کے ساتھ الزامات سامنے آرہے ہیں، آفیسر کا کہنا تھا کہ واٹربورڈکوئی لینڈ کنٹرول ایجنسی نہیں ہے وہ کس طرح پولیس کو تھانے کی تعمیر کا اجازت نامہ دے سکتی ہے تاہم موجودہ انتظامیہ جس روش پر چل رہی ہے اس سے کوئی بھی توقع کی جاسکتی ہے۔