پاکستانی ڈراموں کو بھی برابر کے مواقع ملنے چاہئیں یونائیٹڈ پروڈیوسرز ایسوسی ایشن

حکومت سے پاکستانی چینلز پر بھارتی مواد نشر کرنے پر مکمل پابندی عائد کرنے کی سفارش کی ہے، چیرمین پیمرا

حکومت سے پاکستانی چینلز پر بھارتی مواد نشر کرنے پر مکمل پابندی عائد کرنے کی سفارش کی ہے، چیرمین پیمرا، فوٹو؛ ایکسپریس

یونائیٹڈ پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ستیش آنند کا کہنا ہے کہ پاکستانی ڈراموں کو بھی برابر کے مواقع ملنے چاہئیں۔

یونائیٹڈ پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کے زیراہتمام پاکستانی تفریحی چینلز پرغیرملکی مواد کے حوالے سے مذاکرے کا انعقاد کیا گیا جس میں پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے چیرمین ابصار عالم بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے جب کہ یو پی اے کے دیگر عہدیدران اور ممبران نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے یونائیٹڈ پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ستیش آنند نے کہا کہ پاکستانی ڈراموں کو بھی برابر کے مواقع ملنے چاہئیں، ہمارے ملک میں قانون موجود ہے لیکن اس پر عملدرآمد نہیں ہو رہا۔ انہوں نے کہا کہ ہم حب الوطنی کے لئے یہاں جمع ہوئے ہیں، حکومت قوانین پر مکمل عملدرآمد کرائے، ہم نہیں چاہتے کہ کسی چینل کو نقصان ہو۔


یو پی اے کی سابق چیئرپرسن ثمینہ احمد نے کہا کہ ہماری ایسوسی ایشن کا مقصد پروڈیوسرز کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے ڈرامہ کی صنعت کا بھی وہ حال نہ ہو جو فلم کی صنعت کا ہوا ہے، اس وقت پروڈیوسرز کام چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں، لاہور میں جہاں 50 پروڈیوسرز کام کرتے تھے وہاں صرف 3 سے 4 لوگ رہ گئے ہیں، پیمرا رولز کے مطابق 10 فیصد غیرملکی مواد دکھانے کی اجازت ہے اور اس میں 6 فیصد بھارتی مواد دکھایا جا سکتا ہے لیکن اس پر قطعاً عملدرآمد نہیں ہو رہا۔

اس موقع پرچیئرمین پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) ابصارعالم کا کہنا تھا کہ 15 اکتوبر کے بعد 6 فیصد سے زائد بھارتی مواد نشر کرنے والے ریڈیو یا ٹی وی چینل کا لائسنس منسوخ کر دیا جائے گا، وفاقی حکومت سے پاکستانی چینلز پر بھارتی مواد نشر کرنے پر مکمل پابندی عائد کرنے کی سفارش کی ہے، جن غیرملکی چینلز کو پاکستان میں لینڈنگ رائٹس دیئے گئے ہیں ان کے لئے ڈبنگ کی اجازت ختم کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے قانون میں کسی بھی اشتہار میں کسی غیرملکی فنکار کے کام کرنے پر پابندی نہیں ہے، صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کربھارتی ڈی ٹی ایچ کی اسمگلنگ کی روک تھام پر کام کر رہے ہیں، ڈرامہ انڈسٹری کے مسائل حل کریں گے، ہماری تجویز ہے کہ جتنا بھارت ہمارے ڈرامے دکھانے کی اجازت دے اتنا ہی ہم بھارتی مواد دکھانے کی اجازت دیں۔
Load Next Story