انتہا پسند بھارتیوں کو بالی ووڈ میں پاکستانی فنکاروں کی مقبولیت برداشت نہیں نیلم منیر

بھارتی حکومت کشمیریوں کا حق خود ارادیت روکنے کے لیے جتناچاہے ظلم کرلے اسے ناکامی کاہی سامنا کرنا پڑے گا

محسن علی کی فلم ’’چھپن چھپائی‘‘میں آئٹم سانگ نہیں کررہی بلکہ نٹ کھٹ لڑکی کا کردار نبھارہی ہوں۔ فوٹو : فائل

اتنا کام کرنے کے باوجود خود کو طالب علم ہی سمجھتی ہوں، ٹی وی کی طرح فلم پر کچھ ہٹ کر ہی کرنا چاہتی تھی، فلم ''چھپن چھپائی'' فلمی کیرئیر کے حوالے سے اہم سنگ میل ثابت ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار ماڈل واداکارہ نیلم منیر نے انٹرویو میں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ناظرین نے ٹی وی ڈراموں میں زیادہ تر مجھے سنجیدہ کرداروں میں ہی دیکھا، حالانکہ پروڈیوسر اور ڈائریکٹر جانتے ہیں کہ میں ہر طرح کے رول کرسکتی ہوں۔ٹی وی چینلز پردکھائے جانے والے ڈرامہ سیریلز سنجیدہ موضوع پر ہی بن رہے ہیں۔

اس بات کی خوشی ہے کہ پروڈیوسراور ڈائریکٹر میری صلاحیتوں پر اعتماد کرتے ہوئے چیلنجنگ کردارکے لیے میرا انتخاب کرتے ہیں۔اتنا کام کرنے کے باوجود آج بھی خود کو طالب علم ہی سمجھتی ہوں، کیونکہ انسان زندگی کے آخری سانس تک کچھ نہ کچھ سیکھنے عمل جاری رہتا ہے۔


کیرئیر کے شروع میں ہی ٹی وی کے ساتھ فلموں کی آفرز ہوئیں مگر جلد بازی میں کوئی فیصلہ نہیں کیا ۔ محسن علی کی فلم ''چھپن چھپائی'' کاسکرپٹ بہت پسند آیا، جس میں میرا کردار نٹ کھٹ لڑکی کا ہے، میرا یہ روپ دیکھنے والوں کو پسند آئے گا۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ فلم میں آئٹم سانگ نہیں کر رہی اور نہ ہی ڈائریکٹر کی طرف سے ایسی کوئی ڈیمانڈ ہے۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ بھارت میں پاکستانی فنکاروں کے ساتھ جو کچھ ہوا اور پاکستان کے حوالے سے جو زہر اگلا جارہا ہے ،یہ کوئی حیرانگی والی بات نہیں۔سبھی جانتے ہیںکہ انتہا پسند بھارتی شروع دن سے ہی پاکستان کو تسلیم ہی نہیں کرتا اور نہ ہی پاکستانی فنکاروں اور گلوکاروں کی بالی ووڈ میں ان کی مقبولیت برداشت ہورہی ہے۔انھوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کی حق خود ارادیت روکنے کے لیے جتنا چاہے ظلم وستم کے پہاڑ توڑ لے ،اسے ناکامی کا ہی سامنا کرنا پڑے گا۔

 
Load Next Story