پاکستان کو بھارت سے سخت رویہ اپنانے کا مشورہ

آئی سی سی اجلاس میں تنہا کردیا جائے، ٹھاکر سے بیان پرجواب طلبی ہونی چاہیے، مانی


Sports Desk October 06, 2016
ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس آئندہ ہفتے جنوبی افریقہ کے شہر کیپ ٹاؤن میں ہو رہا ہے۔ فوٹو: فائل

سابق آئی سی سی چیف احسان مانی نے پاکستان کوبھارت سے سخت رویہ اپنانے کا مشورہ دے دیا، انھوں نے کہاکہ آئی سی سی اجلاس میں پڑوسی ملک کو تنہا کردیا جائے، انوراگ ٹھاکر سے منفی بیان پر جواب طلبی ہونی چاہیے۔

تفصیلات کے مطابق آئی سی سی کے سابق صدر احسان مانی بھی بھارتی کرکٹ چیف انوراگ ٹھاکر پر خاصے برہم ہیں، انھوں نے کہا کہ ٹھاکر کے اشتعال انگیز بیانات پر پاکستان کرکٹ بورڈ کو چاہیے کہ وہ بھارت سے آئی سی سی ایونٹس کی میزبانی واپس لینے کا مطالبہ کرے، ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس آئندہ ہفتے جنوبی افریقہ کے شہر کیپ ٹاؤن میں ہو رہا ہے، پی سی بی آفیشلز کو وہاں بھارت کیخلاف سخت موقف اختیار کرنا چاہیے۔

بھارتی کرکٹ بورڈ کے اشتعال انگیز بیان کے بعد پاکستان کو آئی سی سی میٹنگ میں اپنا کیس زیادہ موثر انداز میں اٹھانا ہوگا، وفد کو چاہیے کہ وہ یہ مطالبہ بھی کرے کہ کونسل پاکستان کیخلاف بیان پر بھارتی کرکٹ چیف سے وضاحت طلب کرے، مانی نے کہا کہ انوراگ ٹھاکر سیاستدان ہونے کے ساتھ حکمران جماعت کے رکن پارلیمنٹ بھی ہیں، ان سے پوچھنا چاہیے کہ انھوں نے پاکستان اور کرکٹ معاملے پر بیان کس حیثیت میں دیا۔

آئی سی سی آئین کے تحت کسی بھی آفیشل یا ممبر ملک کے نمائندے کو کھیل کی بے قدری کا بیان نہیں دینا چاہیے جبکہ ٹھاکر نے ایسا کردیا ہے، انھوں نے مزید کہا کہ میں نے 2 برس قبل پاکستان بورڈ کو یہ مشورہ دیاتھا کہ وہ آئی سی سی ایونٹس کے گروپ مرحلے میں بھارت سے کھیلنے کا سلسلہ روک دے، اب بھارت نے ایسی بات کردی ہے۔

درحقیقت آئی سی سی دو روایتی حریفوں کے درمیان میچز سے بہت رقم کماتی ہے، بگ تھری میں شامل ہونے کی وجہ سے بھارت زیادہ بڑا حصہ حاصل کرتا ہے، وہ ہم سے باہمی سیریز کھیلنے سے بھی گریزاں تھا۔

مانی نے مزید کہا کہ پاکستان کرکٹ آفیشلز برسوں سے بھارت کے ساتھ صلح کی پالیسی اپنائے ہوئے ہیں کیونکہ وہ ان سے باہمی سیریز کھیلنا چاہتے تھے، اب یہ بالکل واضح ہوگیاکہ بھارتی کرکٹ بورڈ اس حوالے سے بہت زیادہ منفی سوچ رکھتا ہے، لہٰذا یہ بہترین موقع ہے کہ پاکستان کو آئی سی سی میں اپنے پوائنٹس کو واضح کرنا چاہیے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں