کشمیر پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس وزیراعظم نہ آئے تو ارکان نے بھی آنے کی زحمت نہ کی

اراکین کی عدم دلچسپی کے باعث اجلاس کو بغیر کورم کے ہی چلایا گیا۔

اراکین کی عدم دلچسپی کے باعث اجلاس کو بغیر کورم کے ہی چلایا گیا۔ اسکرین گریب/ ایکسپریس نیوز

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج سے برسرپیکار مظلوم کشمیریوں سے یکجہتی کے لیے بلائے گئے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بھی ارکان کی عدم دلچسپی کا مظاہرہ دیکھنے میں آیا جس کے باعث اجلاس بغیر کورم کے چلایا گیا۔

کشمیرکاز پراکٹھے ہونے والے سیاستدانوں کی سنجیدگی کا بھانڈہ دوسرے دن ہی پھوٹ گیا جس ایوان میں پہلے دن تل دھرنے کی جگہ نہ تھی وہاں دوسرے دن ہی خالی کرسیاں منہ چڑاتی نظر آئیں۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے پہلے دن وزیراعظم نوازشریف بھی ایوان میں موجود تھے جس کے باعث ان کے وزراء اور حکومتی ارکان بھی ایوان میں حاضر رہے جب کہ بلاول بھٹوزرداری کی اسپیکرز لابی میں موجودگی کی وجہ سے تمام پی پی ارکان بھی نظر آئے۔


مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ کی وجہ سے تحریک انصاف کا کوئی رکن ایوان میں نہیں تھا لیکن باقی ارکان کی حاضری اتنی بھرپورتھی کہ کسی کو تحریک انصاف کی کمی محسوس ہی نہیں ہوئی۔ لیکن یہ چاندنی چار دن بھی نہ چل سکی اور دوسرے ہی دن پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی حالت یہ ہوگئی کہ 446 کےایوان میں بمشکل 70 ارکان ہی پائے گئے۔

اجلاس کے دوسرے روز ایوان میں جہاں وزیراعظم حاضر نہیں ہوئے وہیں ان کے وزراء بھی غائب رہے تاہم اپوزیشن کے مٹھی بھر ارکان موجود تھے لیکن حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے ارکان کی بڑی تعداد کا کوئی پتا نہیں تھا۔

Load Next Story