شیوسینا نے نوازالدین صدیقی کو مسلمان ہونے کی وجہ سے رام لیلا میں کام سے روک دیا

کسی مسلمان کو رام لیلا میں کام کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، شیو سینا کے غندوں کی دھمکی


ویب ڈیسک October 07, 2016
کسی مسلمان کو رام لیلا میں کام کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، شیو سینا کے غندوں کی دھمکی فوٹو: فائل

ہندو انتہا پسند تنظیم شیو سینا کی مسلمانوں سے دشمنی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اور اس بار ہندو انتہا پسندوں نے بالی ووڈ اداکار نوازالدین صدیقی کو صرف اس وجہ سے رامائن پر بننے والے اسٹیج ڈرامے رام لیلا میں کام کرنے سے روک دیا کیوں کہ وہ مسلمان ہیں۔

بالی ووڈ میں 50 سے زیادہ فلموں میں پرفارم کرنے والے نواز الدین صدیقی ریاست اترپردیش کے علاقے بدھانہ میں اپنی بچپن کی خواہش کو عملی جامہ پہنانے کے لئے رام لیلا کے اسٹیج ڈرامے میں پرفارم کرنے پہنچے تو شیو سینا کے غنڈوں کے شدید احتجاج پر انہیں رام لیلا میں کام سے روک دیا گیا۔

شیو سینا کے مقامی انتہا پسند رہنما مکیش شرما نے پولیس کو درخواست دی کہ ہمیں نواز الدین صدیقی اور ان کی شخصیت پر اعتراض ہے اس لئے انہیں رام لیلا میں کام نہ کرنے دیا جائے۔ مکیش شرما کا کہنا تھا کہ گزشتہ 50 برس سے رام لیلا میں کسی مسلمان نے کردار ادا نہیں کیا تو پھر نوازالدین کو اس میں کام کی اجازت کیوں دی گئی، ہم نے پولیس اور اپنے لوگوں سے درخواست کی کہ نواز الدین کو اس پروجیکٹ میں کام سے روکا جائے جس پر نواز الدین صدیقی کو رام لیلا میں کام کرنے سے روک دیا گیا۔

رام لیلا ایکشن کمیٹی کے صدر کا کہنا تھا کہ شیو سینا نہیں چاہتی کہ رام لیلا میں کوئی مسلمان کردار ادا کرے جس کے بعد پولیس نے ہمیں نواز الدیں صدیقی کو کام کرنے سے روکنے کی درخواست کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں