مقبوضہ کشمیرکے رس بھرے سیب تحریک آزادی کے ہتھیار کے طور پر استعمال ہونے لگے
کشمیریوں نے سیبوں پر آزادی کے نعرے لکھ کر بھارت سمیت پوری دنیا کوایکسپورٹ کرنا شروع کردیئے۔
KARACHI:
کشمیریوں نے سیبوں پر آزادی کے نعرے لکھ کر بھارت سمیت پوری دنیا کوایکسپورٹ کرنا شروع کردیئے جب کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی اس نئی تدبیر نے مودی سرکار کے ہوش اڑا دیئے ہیں۔
کشمیر کے سیب اپنی مٹھاس کے سبب پوری دنیا میں مشہور ہیں اور اسی لیے بھاری مقدار میں ایکسپورٹ بھی کیے جاتے ہیں اسی لیے کشمیری عوام نے قابض بھارتی فوج سے آزادی حاصل کرنے کے لئے اپنا پیغام دنیا کو پہنچانے کے لئے سیبوں پر کشمیر کی آزادی کے نعرے درج کرنا شروع کردیئے۔ اس بات کا انکشاف اس وقت ہوا جب بھارتی ریاست ہریانہ میں ایک شخص نے دکان سے کشمیر کے سیب خریدے تو ان پر بھارتی فوج واپس جاؤ کے نعرے درج تھے جس کے بعد مودی سرکار کے ہوش اڑ چکے ہیں۔
مقبوضہ کشمیر کے عوام بھارت سے آزادی کے لئے اپنی آواز بلند کرتے رہتے ہیں لیکن اس نئی صورتحال کے بعد لگتا ہے کہ قابض انتظامیہ کو اب ہر سیب کی جامع تلاشی کے بعد وادی سے باہر جانے کی اجازت دینا پڑے گی۔
کشمیریوں نے سیبوں پر آزادی کے نعرے لکھ کر بھارت سمیت پوری دنیا کوایکسپورٹ کرنا شروع کردیئے جب کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی اس نئی تدبیر نے مودی سرکار کے ہوش اڑا دیئے ہیں۔
کشمیر کے سیب اپنی مٹھاس کے سبب پوری دنیا میں مشہور ہیں اور اسی لیے بھاری مقدار میں ایکسپورٹ بھی کیے جاتے ہیں اسی لیے کشمیری عوام نے قابض بھارتی فوج سے آزادی حاصل کرنے کے لئے اپنا پیغام دنیا کو پہنچانے کے لئے سیبوں پر کشمیر کی آزادی کے نعرے درج کرنا شروع کردیئے۔ اس بات کا انکشاف اس وقت ہوا جب بھارتی ریاست ہریانہ میں ایک شخص نے دکان سے کشمیر کے سیب خریدے تو ان پر بھارتی فوج واپس جاؤ کے نعرے درج تھے جس کے بعد مودی سرکار کے ہوش اڑ چکے ہیں۔
مقبوضہ کشمیر کے عوام بھارت سے آزادی کے لئے اپنی آواز بلند کرتے رہتے ہیں لیکن اس نئی صورتحال کے بعد لگتا ہے کہ قابض انتظامیہ کو اب ہر سیب کی جامع تلاشی کے بعد وادی سے باہر جانے کی اجازت دینا پڑے گی۔