کالعدم تحریک طالبان کے7ملزمان کو عدم ثبوت پر رہا کردیا گیا

ملزمان کے قبضے سے آتش گیر مواد، اسلحہ اور راکٹ برآمد کرنے کا دعویٰ کیا گیاتھا


Staff Reporter July 25, 2012
ملزمان کے قبضے سے آتش گیر مواد، اسلحہ اور راکٹ برآمد کرنے کا دعویٰ کیا گیاتھا . فائل فوٹو

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جوڈیشل کمپلیکس جاوید کیریو نے پولیس مقابلہ، اقدام قتل کے الزامات میں کالعدم تحریک طالبان کے سعید انور ، حضرت علی عرف امیر صاحب ، حامد علی ، خانزادہ ، کرامت خان ، سیفل الرحمٰن اور خان عالم کو عدم ثبوت پر بری کردیا، استغاثہ کوئی بھی ثبوت عدالت میں پیش کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی تھی،

تفصیلات کے مطابق 12نومبر 2009کو تھانہ گلستان جوہر نے مذکورہ ملزمان کو مقابلے کے بعد گرفتار کیا تھا اور انکے قبضے سے بھاری مقددار میں آتش گیر مواد ( آر ڈی ایکس) بارود سے بھری ہوئی خود کش جیکٹ ، کلاشنکوف ، دستی بم اور راکٹ لانچر برآمد کرنے کا دعوی کیا تھا اور بتایا تھا کہ ملزمان سرکاری املاک پر حملے کی منصوبہ بندی کررہے تھے،

ملزمان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ ملزمان کیماڑی ٹرمنل حملے میں بھی ملوث ہیں اور ان کا تعلق جنوبی وریرستاں سے بتایا گیا تھا تاہم2 برس سے زیر سماعت مذکورہ مقدمے میں پولیس ملزمان کے خلاف شواہد عدالت میں پیش نہ کرسکی، وکیل صفائی نے ملزمان کی جانب سے ضابطہ فوجداری کی ایکٹ265/K کے تحت بریت کی درخواست دائر کی تھی فاضل عدالت نے عدم ثبوت پر بری کردیا ہے ،

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں