فلم دیکھ کر لوگ زندگی میں مثبت تبدیلی لاتے ہیں سارہ لورین

بڑی فلم انڈسٹریز کے مقابلے میں ہماری فلموںکی کہانیوں اور ٹیکنالوجی کے فرق سے فلم کا معیار متاثر ہوتا ہے


Qaiser Iftikhar October 08, 2016
اپنے ملک کا ایک پروجیکٹ سائن کرلیا ہے ،شوٹنگ بیرون ملک بھی کی جائے گی، اداکارہ کی ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو۔ فوٹو: فائل

اداکارہ و ماڈل سارہ لورین نے کہا کہ فلم اور اس کی کہانیاں ویسے تو معاشرے کی عکاسی کرتی ہیں لیکن بہت سے لوگوں کے خواب بھی انھی کہانیوں اور کرداروں میں بستے ہیں۔

ایک فلم دیکھنے کے بعد لوگ جہاں بہت کچھ سیکھتے ہیں، وہیں اپنی زندگیوں میں بہت سی مثبت تبدیلیاں بھی لے آتے ہیں۔ پاکستان اور دنیا کی بڑی فلم انڈسٹریوں میں بننے والی فلموں میں موضوعات، کہانیوں اور جدید ٹیکنالوجی کا بہت بڑا فرق موجود ہے، جس کی وجہ سے فلم کا معیار متاثر ہوتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

سارہ لورین نے کہا کہ پاکستان فلم انڈسٹری کے ماضی کی بات کی جائے تو سینما گھروں کی ویرانی اور فلموں کے معیار میں کمی کی بڑی وجوہات میں سے ایک وجہ لوکیشنز بھی رہی ہیں۔ اس میں تودو رائے نہیں ہیں کہ ہمارے ہاں بننے والی فلموں کی اکثریت کا بجٹ زیادہ نہیں ہوتا۔ اس لیے بیرون ملک گانے شوٹ کرنا یا فلم کی پکچرائزیشن تو ممکن نہیں ہے مگر بدقسمتی تو یہ ہے کہ ہمارے پاکستان کی خوبصورت لوکیشنز کے ساتھ ساتھ تاریخی اور جدید طرز کی عمارتوں سے بھی استفادہ نہیں کیا گیا۔

موجودہ دور میں بننے والی فلموں کی کامیابی اور شائقین کی دلچسپی میں جہاں فلم کی کوالٹی، نئے چہرے اور کہانی کا بڑا عمل دخل ہے، وہیں فلم کے لیے خوبصورت لوکیشنز کا انتخاب بھی اس کو انٹرنیشنل مارکیٹ تک لے جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستانی فلم میکرز کو اب دنیا کے بیشتر ممالک میں فلمسازی کے لیے جانا چاہیے تاکہ پاکستانی فلم بین دنیا کے خوبصورت مقامات پر فلمائے جانے والے سین اور گیتوں سے لطف اندوز ہو سکیں۔

اگرہم ہالی ووڈ کی بات کریں تو اس فلم انڈسٹری کے لوگ دنیا کے خوبصورت مقامات تلاش کرتے ہوئے ہمیں حیرت میں ڈال دیتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں سارہ لورین نے کہا کہ اس وقت کچھ نئے پروجیکٹس سائن کیے ہیں اور ان میں ایک پروجیکٹ پاکستان کا بھی ہے، لیکن فی الحال اس کی تفصیلات سے آگاہ نہیں کر سکتی، مگر اتنا ضرور کہہ سکتی ہوں کہ اس پروجیکٹ کو پاکستان کے علاوہ دنیا کے بیشتر ممالک میں بھی عکسبند کیا جائے گا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔