اربوں روپے کی کرپشن ڈاکٹر عاصم کو الاٹ کی گئی زمینوں کا مزید ریکارڈ طلب

رہائی کے بعد صرف ڈاکٹری پر توجہ دوں گا، ڈاکٹر عاصم

سرکار کی قید میں ہوں پتہ نہیں باہر کیا سیاست چل رہی ہے، ڈاکٹر عاصم. فوٹو: فائل

عدالت نے 460 ارب روپے کی کرپشن سے متعلق کیس میں ڈاکٹر عاصم کو الاٹ کی گئی زمینوں سے متعلق مزید ریکارڈ طلب کر لیا۔

462 ارب روپے کی کرپشن سے متعلق کیس میں ڈاکٹر عاصم کو کراچی کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر نے ڈاکٹر عاصم سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کی جانب سے مرض کا بتایا ہی نہیں جا رہا تو علاج کیسے کروائیں جس پر عدالت نے نیب کے وکیل سے پوچھا کہ بتایا جائے کہ ڈاکٹر عاصم کا علاج کس اسپتال میں ہو سکتا ہے، نیب وکیل کا اس کے جواب میں کہنا تھا کہ پی این ایس شفا سمیت 7 سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹر عاصم کا علاج کرایا جا سکتا ہے۔


نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے سرکاری اسپتال میں علاج کی تجویز سامنے آنے کے بعد ڈاکٹر عاصم غصے میں آ گئے اور کہا کہ سرکاری اسپتالوں میں علاج کی سہولت میسر نہیں، مجھے جعلی دوائیاں دی گئیں، میرے ساتھ گزشتہ ایک سال سے مذاق ہورہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جناح اسپتال میں اندھے ڈاکٹرز موجود ہیں، وہاں کوئی فزیو تھراپسٹ نہیں ہے، میری اپنی مشیںیں اور فزیو تھراپسٹ آتا ہے۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ڈاکٹر عاصم کو الاٹ کی گئی زمینوں سے متعلق مزید ریکارڈ بھی طلب کرلیا اور کیس کی سماعت 15 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

قبل ازیں دہشت گردوں کی معاونت سے متعلق کیس کی سماعت کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم سے ایک صحافی نے ان سے سوال پوچھا کہ سندھ کے اگلے گورنر کے لئے آپ کا نام لیا جا رہا ہے جس پر ڈاکٹر عاصم کا کہنا تھا کہ وہ اس وقت سرکار کی قید میں ہیں، باہر کیا سیاست ہو رہی ہے اس کا کچھ علم نہیں ہے۔ ڈاکٹر عاصم کا کہنا تھا کہ میرا اب سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے، رہائی پانے کے بعد صرف ڈاکٹری پر توجہ دوں گا۔

Load Next Story