ایس آر او 565 صنعتوں کو ٹیکس چھوٹ سرٹیفکیٹ کا اجرا رک گیا

ایم سی سی اپریزمنٹ کے تاخیری حربوں سے خام مال کی درآمد، صنعتی سرگرمیاں متاثر

محکمہ کسٹمز مذکورہ سرٹیفکیٹ 3 سے 4 ماہ کی مدت کیلیے جاری کررہا ہے، ذرائع فوٹو: فائل

ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ اپزیزمنٹ کی جانب سے مقامی صنعتوں کو خام مال کی درآمد پرایس آراونمبر565کے عارضی سرٹیفکیٹ کے اجرا میں تاخیری حربوں کی شکایات بڑھ گئی ہیں اور ان تاخیری حربوں کی وجہ سے خام مال کی درآمدی سرگرمیاں رکنے سے مقامی صنعتوں کی پیداواری سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔

واضح رہے کہ ایس آراونمبر 565کے تحت صنعتوں کوخام مال کی درآمد پر ڈیوٹی و ٹیکسز میں 10 سے 15 فیصدکی چھوٹ حاصل ہے۔ ذرائع نے بتایاکہ مالی سال 2012-13کے بجٹ کے بعد ایس آر او نمبر 565 کے سرٹیفکیٹ کااجرا محکمہ سیلزٹیکس سے محکمہ کسٹمزکو منتقل کیاگیا تاہم محکمہ کسٹمزکی جانب سے بیشتر صنعتوں کو 5 ماہ کاعرصہ گزرنے کے باوجود ایس آراونمبر565کے سرٹیفکیٹ کا اجرا نہیں کیا گیا، اس کے برعکس محکمہ سیلزٹیکس سے مذکورہ ایس آر او کے تحت سرٹیفکیٹ کا اجرا ایک ہفتہ کے دوران کر دیا جاتا تھا۔




ذرائع نے بتایا کہ محکمہ کسٹمز مذکورہ سرٹیفکیٹ 3 سے 4 ماہ کی مدت کیلیے جاری کررہا ہے جبکہ محکمہ سیلز ٹیکس ایک سال کی مدت کیلیے سرٹیفکیٹ جاری کرتاتھا۔ ذرائع کاکہناہے کہ اپریزمنٹ کلکٹریٹ میں تعینات افسران کی جانب سے سرٹیفکیٹ کے اجرا کیلیے مقامی صنعتوں کوسہولتیں فراہم کرنے کے بجائے انہیں پریشان کیا جارہا ہے اور مختلف غیرمتعلقہ وغیر ضروری دستاویزات طلب کی جارہی ہیںجس کے باعث مقامی صنعتوں کے مالکان میں شدید اضطراب پایا جاتا ہے۔
Load Next Story