اشرف محمود وتھرا سینٹرل بینک گورنرآف دی ایئرقرار

یورومنی کی جانب سے ایوارڈآئی ایم ایف ورلڈبینک اجلاس کے موقع پر تقریب میں دیا گیا


Business Reporter October 09, 2016
کرنسی استحکام،آئی ایم ایف پروگرام کی تکمیل،نمواور دیگرامور میں خدمات کا اعتراف۔ فوٹو: فائل

اسٹیٹ بینک کے گورنر اشرف محمود وتھرا مرکزی بینکاروں کے باوقار کلب میں شامل ہو گئے ہیں، انہیں7 اکتوبر 2016 کو واشنگٹن ڈی سی پریس کلب میں منعقد ہونے والے ایک استقبالیے میں2016 کے لیے یورو منی نے مرکزی گورنر کا ایوارڈ دیا ہے، ایوارڈ دینے کی تقریب آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاس کے موقع پر منعقد کی گئی۔

گورنر اشرف محمود وتھرا نے 29 اپریل 2014 کو گورنر کا منصب سنبھالا تھا اور وہ کمرشل، کارپوریٹ اور سرمایہ کاری بینکاری کا 35 برسوں سے زائد کا جامع تجربہ رکھتے ہیں۔اس موقع پر یورو منی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ 2014 میںگورنر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے پاکستان یورو منی کنٹری رسک درجہ بندی میں بہترین کارکردگی دکھانے والے ممالک میں شامل ہے۔

یہ ریاستی درجہ بندی سروس ہے جو آزاد ماہرین معاشیات اور تجزیہ کاروں کو خطرے کے عوامل جانچنے کا کام سونپتی ہے جس میں مجموعی اقتصادی و سیاسی پوزیشن میں نمایاں بہتری کو پیش نظر رکھا جاتا ہے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ یہ اعزاز نہ صرف میرے بلکہ پاکستان کے لیے بھی باعث فخر ہے کہ مجھے سال 2016 کے لیے مرکزی بینک کے گورنر کے ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔

دراصل یہ اس ٹیم ورک کا اعتراف ہے جس کے نتیجے میں پاکستان کامیابی کے ساتھ محفوظ اور مستحکم ملک کے طور پر ابھرا ہے جس کا مستقبل خوش آئند ہے، میں اپنے اسٹیٹ بینک کے ساتھیوں کا خاص طور پر ذکر کرنا چاہوں گا جن کے تعاون کے بغیر میں وہ کچھ نہ کر پاتا جس کے لیے مجھے سراہا جا رہا ہے، مجھے یقین ہے کہ یورو منی کی ستائش سے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں مزید اضافہ ہو گا۔

یورو منی نے اپنے بیان میں پاکستانی کرنسی کو مستحکم رکھنے، آئی ایم ایف کے پروگرام کی کامیاب تکمیل، ملکی معیشت کو استحکام سے معاشی نمو میں لانے کے لیے اعانت کرنے، گورننس میں اہم تبدیلیاں لانے، مرکزی بینک سے حکومت کی براہ راست فنانسنگ کم کرنے، ملک کی سرمایہ منڈیوں کو ترقی دینے اور ملکی و بین الاقوامی ہر سطح پر پاکستان کے مستقبل کے متعلق اعتماد پیدا کرنے کے حوالے سے بھی اشرف وتھرا کے کردار کا اعتراف کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔