یمن میں جنازے پر فضائی بمباری سے 160 سے زائد افراد ہلاک

صنعا میں حوثی باغیوں کے وزیر داخلہ کے والد کے جنازے پر فضائی بمباری کی گئی، نمائندہ اقوام متحدہ

حوثی باغیوں نے سعودی عرب کو ذمہ دار قرار دیدیا، سعودی حکام نے الزام مسترد کردیا۔ : فوٹو : اے ایف پی

KARACHI:
یمن کے دارالحکومت میں ایک جنازے کے اجتماع پر فضائی حملے میں کم از کم 160 افراد ہلاک جب کہ 500 سے زائد زخمی ہو گئے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق یمن کے دارالحکومت صنعا میں اقوام متحدہ کے نمائندے جیم میکگولرک کا کہنا تھا کہ ایک ہال میں حوثی باغیوں کے وزیر داخلہ کے والد کے جنازے کی رسومات ادا کی جارہی تھیں کہ ایک طیارے نے بمباری کی اور چند منٹ بعد ہی دوسرے طیارے نے بھی حملہ کردیا جس کے بعد ہال میں ہر طرف انسانی اعضا بکھر گئے اور خون کی نہر جاری ہوگئی۔ جیم میکگولرک کا کہنا تھا کہ حملے میں کم از کم 160 افراد ہلاک اور 500 سے زائد زخمی ہوئے۔ حملے کے بعد بمباری کا نشانہ بننے والے ہال میں آگ لگ گئی اور وہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔


حکام کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں صنعا کے میئر عبدالقادر ہلال سمیت حوثی باغیوں کے فوجی افسران اور اہم عہدیداران بھی شامل ہیں۔ حوثی باغیوں نے حملے کی ذمہ داری عرب اتحاد پر عائد کی ہے جب کہ سعودی عرب نے حملے کے الزام کو مسترد کردیا ہے۔

دوسری جانب امریکی نیشنل سیکیورٹی کونسل کے ترجمان نیڈ پرائس نے صنعا میں ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے میں انسانی جانوں کے بڑے پیمانے پر ضیاع کے بعد واشنگٹن نے سعودی فوجی اتحاد کی حمایت جاری رکھنے یا نہ رکھنے کے حوالے سے فوری طور پر جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ادھر سعودی حکام کا کہنا ہے کہ ہم امریکا کے ساتھ مل کر واقعہ کی ہر طرح سے مکمل تحقیقات کے لئے تیار ہیں۔

 
Load Next Story