چین میں کمیونسٹ پارٹی کے سابق سربراہ کو کرپشن کے الزام میں عمر قید کی سزا
اعتراف جرم اور کرپشن سے حاصل کردہ رقم واپس کرنے کے باعث بائی اینپی کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل کردی گئی
چین میں کمیونسٹ پارٹی کے سابق سربراہ کو کرپشن کا الزام ثابت ہونے پر سزائے موت سنائی گئی تاہم جرم کا اقرار کرنے پر ان کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل کردی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کے صوبے ینان کے کمیونسٹ پارٹی کے سربراہ بائی اینپی کواعلیٰ ترین عہدے پر رہتے ہوئے 3 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی کرپشن ثابت ہونے پر سزائے موت سنائی گئی۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ بائی اینپی پر لگنے والے الزامات بہت ہی سنگین اور کرپشن کی مد میں ثابت ہونے والی رقم بھی بہت بڑی ہے جب کہ اس سے معاشرے پر پڑنے والے اثرات بھی بہت نقصان دہ ہیں۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ چونکہ بائی اینپی نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے شرمندگی کا اظہار کیا ہے اور کرپشن کی مدد سے حاصل کردہ تمام رقم حاصل کر لی گئی ہے اس لئے ان کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ چین کے موجودہ صدر شی چن پنگ نے صدارت سنبھالنے کے بعد کرپشن کے خلاف اعلان جنگ کیا تھا اور اس مہم کے دوران اب تک درجنوں اعلیٰ اہلکاروں کو سزائیں سنائی جا چکی ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کے صوبے ینان کے کمیونسٹ پارٹی کے سربراہ بائی اینپی کواعلیٰ ترین عہدے پر رہتے ہوئے 3 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی کرپشن ثابت ہونے پر سزائے موت سنائی گئی۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ بائی اینپی پر لگنے والے الزامات بہت ہی سنگین اور کرپشن کی مد میں ثابت ہونے والی رقم بھی بہت بڑی ہے جب کہ اس سے معاشرے پر پڑنے والے اثرات بھی بہت نقصان دہ ہیں۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ چونکہ بائی اینپی نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے شرمندگی کا اظہار کیا ہے اور کرپشن کی مدد سے حاصل کردہ تمام رقم حاصل کر لی گئی ہے اس لئے ان کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ چین کے موجودہ صدر شی چن پنگ نے صدارت سنبھالنے کے بعد کرپشن کے خلاف اعلان جنگ کیا تھا اور اس مہم کے دوران اب تک درجنوں اعلیٰ اہلکاروں کو سزائیں سنائی جا چکی ہیں۔