آنکھوں کے دانے گھریلو علاج اور چند احتیاطیں
اکثر لوگوں کی آنکھوں میں دانے نکل آتے ہیں۔ انہیںچشم گوہانجنی بھی کہا جاتا ہے۔
اکثر لوگوں کی آنکھوں میں دانے نکل آتے ہیں۔ انہیںچشم گوہانجنی بھی کہا جاتا ہے۔ یہ دراصل ایک انفیکشن ہے، جس میں آنکھوں کے پپوٹے پر دانہ نکل آتا ہے اور اس کی وجہ پپوٹوں کے قریب کے غدود کا متاثر ہونا ہوتا ہے۔ یہ دانے عموماً پلکوں پر ہوتے ہیں اور بعض اوقات اس قدر پھول جاتے ہیں کہ آدھی سے زیادہ آنکھ بند ہو جاتی ہے اور اس کو چھونے پر درد بھی ہوتا ہے۔ بعض اوقات یہ دانے اس وجہ سے بھی ہو جاتے ہیں کہ آنکھ کو آلودہ رومال یا جراثیم زدہ ہاتھ سے چھوا یا صاف کیا جاتا ہے، لیکن اگر یہ دانے بار بار نکلیں، تو صاف ظاہر ہے کہ کچھ گڑ بڑ ہے۔
اس کی وجوہات میں ایک اہم وجہ ایک خاص قسم کا جرثوما ہوتا ہے جسے اسٹیفی لوکوکل (Staphy Lococeal) کا نام دیا گیا ہے۔ یہ آنکھ کے پپوٹے کے اختتام پر جڑے ایک چھوٹے سے غدود کو متاثر کرتا ہے، جس کی وجہ سے پلکوں کا راستہ بند ہو جاتا ہے اور پہلے جلن ہوتی ہے پھر دانہ ہو جاتا ہے، جسے چھونے پر درد ہوتا ہے۔ آنکھ میں سرخی، پپوٹوں میں تیز درد، جلن، خارش، سوجن، دھندلاہٹ اور آنکھوں سے پانی بہنے لگتا ہے۔ ساتھ ہی تیز روشنی میں آنکھ کھولنے میں دشواری بھی محسوس ہوتی ہے۔
آلو کا آمیزہ بنا کر اسے کسی کپڑے پر پھیلا لیں اور پپوٹا بند کر کے اسے رکھ لیں۔ اس سے جلن بھی کم ہوگی اور سوجن بھی جاتی رہے گی۔
امرود کے چند پتے لے کر اسے گرم کپڑے پر رکھیں۔ اب کپڑے سے آنکھ کی اچھی طرح سینکائی کریں۔ اس سے سرخی اور سوجن کم ہو جاتی ہے اور درد میں بھی افاقہ ہوتا ہے۔
گرم، صاف اور گیلے کپڑے سے متاثرہ حصہ اور پپوٹوں کو صاف کریں۔
انفیکشن سے لڑنے کے لیے اپنے معالج کے مشورے سے اینٹی بایوٹک ڈراپ کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے۔ اگرآنکھ میں ایک سے زیادہ دانے نکلے ہوں تو آپ کو فوراً آنکھوں کے سرجن اسپیشلسٹ سے رجوع کرنا چاہیے۔
آنکھوں کی بیماریوں سے محفوظ رہنے کے لیے گرد اپنی آنکھوں کو گرد آلود ہواؤں سے بچائیے۔ بالخصوص باہر نکلتے ہوئے چشمے کا استعمال کریں۔ سر ڈھانپتی ہیں تو رومال ماتھے پر سے تھوڑا باہر نکال کر اس طرح باندھیں کہ آنکھیں دھوپ سے بچی رہیں۔ باہر سے گھر آئیں تو پہلے اچھی طرح ہاتھ دھوئیں اور اس کے بعد ٹھنڈے پانی سے اپنی آنکھوں کو صاف کریں اور پھر ٹشو سے پونچھیں۔ کبھی بھی خراب ہاتھوں سے آنکھ ملنے سے گریز کریں، اس کے لیے کوئی صاف رومال یا ٹشو لیں۔
اس کی وجوہات میں ایک اہم وجہ ایک خاص قسم کا جرثوما ہوتا ہے جسے اسٹیفی لوکوکل (Staphy Lococeal) کا نام دیا گیا ہے۔ یہ آنکھ کے پپوٹے کے اختتام پر جڑے ایک چھوٹے سے غدود کو متاثر کرتا ہے، جس کی وجہ سے پلکوں کا راستہ بند ہو جاتا ہے اور پہلے جلن ہوتی ہے پھر دانہ ہو جاتا ہے، جسے چھونے پر درد ہوتا ہے۔ آنکھ میں سرخی، پپوٹوں میں تیز درد، جلن، خارش، سوجن، دھندلاہٹ اور آنکھوں سے پانی بہنے لگتا ہے۔ ساتھ ہی تیز روشنی میں آنکھ کھولنے میں دشواری بھی محسوس ہوتی ہے۔
آلو کا آمیزہ بنا کر اسے کسی کپڑے پر پھیلا لیں اور پپوٹا بند کر کے اسے رکھ لیں۔ اس سے جلن بھی کم ہوگی اور سوجن بھی جاتی رہے گی۔
امرود کے چند پتے لے کر اسے گرم کپڑے پر رکھیں۔ اب کپڑے سے آنکھ کی اچھی طرح سینکائی کریں۔ اس سے سرخی اور سوجن کم ہو جاتی ہے اور درد میں بھی افاقہ ہوتا ہے۔
گرم، صاف اور گیلے کپڑے سے متاثرہ حصہ اور پپوٹوں کو صاف کریں۔
انفیکشن سے لڑنے کے لیے اپنے معالج کے مشورے سے اینٹی بایوٹک ڈراپ کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے۔ اگرآنکھ میں ایک سے زیادہ دانے نکلے ہوں تو آپ کو فوراً آنکھوں کے سرجن اسپیشلسٹ سے رجوع کرنا چاہیے۔
آنکھوں کی بیماریوں سے محفوظ رہنے کے لیے گرد اپنی آنکھوں کو گرد آلود ہواؤں سے بچائیے۔ بالخصوص باہر نکلتے ہوئے چشمے کا استعمال کریں۔ سر ڈھانپتی ہیں تو رومال ماتھے پر سے تھوڑا باہر نکال کر اس طرح باندھیں کہ آنکھیں دھوپ سے بچی رہیں۔ باہر سے گھر آئیں تو پہلے اچھی طرح ہاتھ دھوئیں اور اس کے بعد ٹھنڈے پانی سے اپنی آنکھوں کو صاف کریں اور پھر ٹشو سے پونچھیں۔ کبھی بھی خراب ہاتھوں سے آنکھ ملنے سے گریز کریں، اس کے لیے کوئی صاف رومال یا ٹشو لیں۔