سامعہ قتل کیس کی لاہور منتقلی کی درخواست سماعت کے لیے منظور
ہائی کورٹ نے درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراض ختم کر کے کیس چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو بھجوادیا
ہائی کورٹ نے برطانوی نژاد خاتون سامعہ کے قتل کے مقدمے کی سماعت اور تفتیش لاہور منتقل کرنے کی درخواست کو سماعت کے لیے منظور کرلیا ہے۔
سامعہ کے دوسرے شوہر کاظم مختار نے اپنے وکیل کی وساطت سے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کررکھی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سامعہ قتل کیس غیرت کےنام پرقتل کا ایک ہائی پروفائل ٹیسٹ کیس ہے اور جے آئی ٹی نے بھی معاملےکی حساسیت کےپیش نظر کیس لاہور منتقل کرنے کی سفارش کی ہے۔ اس لئے عدالت عالیہ سے درخواست ہے کہ کیس کے ٹرائل اور تفتیش کو لاہور منتقل کیا جائے۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عبدالسمیع خان نے درخواست کی سماعت کی ،سماعت کے دوران مدعی کے وکیل کا کہنا تھا کہ سمیعہ شاہد کو اس کے سابق خاوند شکیل نے مقتولہ کے باپ کے ساتھ مل کر غیرت کے نام پر قتل کیا ہے، مدعی مقدمہ اور اس کیس کے گواہوں کی جان کو شدید خطرات ہیں ، لہذا معاملے کی حساسیت اور انصاف کے تقاضوں کے پیش نظر مقدمے کی تفتیش اور ٹرائل لاہور میں منتقل کرنے کے احکامات صادر کئے جائیں، رجسٹرار آفس کی جانب سے ٹرائل منتقلی کی درخواست راولپنڈی بنچ میں دائر نہ کرنے کا بلاجواز اعتراض عائد کیا گیا ہے۔
عدالت نے مدعی کا موقف سننے کے بعد رجسٹرار آفس کی جانب سے عائد اعتراض ختم کرتے ہوئے کیس چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھجوادیا۔
سامعہ کے دوسرے شوہر کاظم مختار نے اپنے وکیل کی وساطت سے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کررکھی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سامعہ قتل کیس غیرت کےنام پرقتل کا ایک ہائی پروفائل ٹیسٹ کیس ہے اور جے آئی ٹی نے بھی معاملےکی حساسیت کےپیش نظر کیس لاہور منتقل کرنے کی سفارش کی ہے۔ اس لئے عدالت عالیہ سے درخواست ہے کہ کیس کے ٹرائل اور تفتیش کو لاہور منتقل کیا جائے۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عبدالسمیع خان نے درخواست کی سماعت کی ،سماعت کے دوران مدعی کے وکیل کا کہنا تھا کہ سمیعہ شاہد کو اس کے سابق خاوند شکیل نے مقتولہ کے باپ کے ساتھ مل کر غیرت کے نام پر قتل کیا ہے، مدعی مقدمہ اور اس کیس کے گواہوں کی جان کو شدید خطرات ہیں ، لہذا معاملے کی حساسیت اور انصاف کے تقاضوں کے پیش نظر مقدمے کی تفتیش اور ٹرائل لاہور میں منتقل کرنے کے احکامات صادر کئے جائیں، رجسٹرار آفس کی جانب سے ٹرائل منتقلی کی درخواست راولپنڈی بنچ میں دائر نہ کرنے کا بلاجواز اعتراض عائد کیا گیا ہے۔
عدالت نے مدعی کا موقف سننے کے بعد رجسٹرار آفس کی جانب سے عائد اعتراض ختم کرتے ہوئے کیس چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھجوادیا۔