مقبوضہ کشمیر میں مسلسل 95 ویں روز بھی کرفیو بھارتی فوج پر گرینیڈ سے حملہ

مقبوضہ کشمیر میں محرم الحرام کے جلوسوں پر بھی پابندی عائد، موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل

مودی مسئلہ کشمیر حل کرنے کی بجائے پاکستان پر الزام تراشیوں میں مصروف ہے، رہنما بھارتی انسانی حقوق تنظیم. فوٹو: فائل

مقبوضہ کشمیر میں مسلسل 95 ویں روز بھی کرفیو کے باعث کشیدگی جاری ہے جب کہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے وادی میں محرم الحرام کے ماتمی جلوسوں پر بھی پابندی لگا رکھی ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں کمانڈر برہان وانی کی شہادت کے بعد سے بھارتی مظالم کی سیاہ رات طویل سے طویل تر ہی ہوتی جا رہی ہے، مسلسل 95 ویں روز بعد بھی حالات پہلے دن کی طرح کشیدہ ہیں، جنت نظیر وادی میں کرفیو نافذ اور موبائل و انٹرنیٹ کی سہولت بھی معطل ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: بھارتی فوج منظم طریقے سے کشمیریوں پر ظلم کر رہی ہے، واشنگٹن ٹائمز

دوسری طرف کٹھ پتلی انتظامیہ نے محرم الحرام کے ماتمی جلوسوں اور مجالس پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے جس سے لوگوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے جب کہ انتہا پسند ہندو تنظیم آر ایس ایس کے افراد گلیوں اور بازاروں میں دندناتے ہوئے خوف و ہراس پھیلا رہے ہیں۔ ادھر شوپیاں میں نامعلوم افراد نے گشت پر مامور بھارتی فورسز کے اہلکاروں پر حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں بھارتی فورسز کے 8 اہلکار زخمی ہو گئے۔


اس خبر کو بھی پڑھیں: کشمیر میں سیب تحریک آزادی کے ہتھیار کے طور پر استعمال ہونے لگے

ظلم وستم کی ان کارروائیوں پر دہلی میں انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والے کارکن گوتم نولکھا کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل اب ناگزیر ہو چکا ہے کیونکہ اس سے دنیا میں امن و امان کی صورتحال کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مودی سرکار مسئلہ کشمیر حل کرنے کی بجائے پاکستان پر الزام تراشیوں میں مصروف ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: 12 سالہ کشمیری بچے کا سفاکانہ قتل ریاستی دہشتگردی کی بدترین مثال ہے، پاکستان

واضح رہے کہ جولائی میں تحریک آزادی کے نوجوان کمانڈر برہان مظفر وانی کی بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہادت کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج اور کٹھ پتلی انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک 110 کشمیری شہید اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔

Load Next Story