جنوب ایشیا یوتھ کانفرنس کا مقصدطلبہ کومتحدکرناہےنسیم اچکزئی
پاکستان کیلیے نام چناتوبہت خوشی ہوئی،نیپالی طالبہ،گھرجیساہی ماحول لگا،بھارتی طالبعلم
پاکستان میں جنوب ایشیا یوتھ کانفرنس کے آرگنائزر نسیم اچکزئی نے کہاہے کہ پاکستان میں جنوب ایشیا یوتھ کانفرنس کا انعقاد بہت تاریخی لمحہ ہے پاکستان میں تنظیم ''ہلہ '' اس کی میزبان ہے۔
ہمارا مقصد ہے کہ جنوب ایشیا کے طلبہ کومتحد رکھا جائے۔پروگرام ''لائیوود طلعت'' میں اینکر پرسن طلعت حسین سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ پانچ روزہ کانفرنس کے انعقاد سے ہم نے بہت کچھ سیکھا ہے ہم چاہتے ہیںکہ یہ کانفرنس صرف بات چیت تک ہی محدود نہ رہے، ہم ایک ماڈل اسکول بنا رہے ہیں جس کی فنڈنگ ہم خود کررہے ہیں، کسی بڑی یا چھوٹی تنظیم سے فنڈز کے لیے نہیں کہا۔
نیپالی طالبہ کیرونا نے کہاکہ جب پاکستان کے وزٹ کے لیے میرانام چنا گیا مجھے خوشی ہوئی لیکن ہرایک نے مجھے پاکستان آنے سے روکا لیکن یہاں آکر مجھے اتنا اچھا لگا کہ میں بیان نہیں کرسکتی اور میں چاہتی ہوں کہ میرے ویزے کی مدت بڑھ جائے۔بھارتی طالبعلم جتن کٹاریہ نے کہاکہ بھارت میں پاکستان کے بارے عوام بہت کچھ جانتے ہیں اور مجھے تو پاکستان میں آکر بالکل اپنے گھر جیسا ماحول لگا ہے۔مالدیپ سے تعلق رکھنے والے طالبعلم حنیف نے کہاکہ سارک اور اقوام متحدہ بہت فعال پلیٹ فارم ہیں لیکن ہم نے نوجوانوں کی سطح پر ایک دوسرے کے ساتھ تعلقات کے فروغ کا بیڑہ اٹھایا ہے۔بھارتی طالبہ آکنچہ نے کہاکہ میل جول سے بہتر انداز میں بات سنی اور سمجھی جاسکتی ہے۔
ہمارا مقصد ہے کہ جنوب ایشیا کے طلبہ کومتحد رکھا جائے۔پروگرام ''لائیوود طلعت'' میں اینکر پرسن طلعت حسین سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ پانچ روزہ کانفرنس کے انعقاد سے ہم نے بہت کچھ سیکھا ہے ہم چاہتے ہیںکہ یہ کانفرنس صرف بات چیت تک ہی محدود نہ رہے، ہم ایک ماڈل اسکول بنا رہے ہیں جس کی فنڈنگ ہم خود کررہے ہیں، کسی بڑی یا چھوٹی تنظیم سے فنڈز کے لیے نہیں کہا۔
نیپالی طالبہ کیرونا نے کہاکہ جب پاکستان کے وزٹ کے لیے میرانام چنا گیا مجھے خوشی ہوئی لیکن ہرایک نے مجھے پاکستان آنے سے روکا لیکن یہاں آکر مجھے اتنا اچھا لگا کہ میں بیان نہیں کرسکتی اور میں چاہتی ہوں کہ میرے ویزے کی مدت بڑھ جائے۔بھارتی طالبعلم جتن کٹاریہ نے کہاکہ بھارت میں پاکستان کے بارے عوام بہت کچھ جانتے ہیں اور مجھے تو پاکستان میں آکر بالکل اپنے گھر جیسا ماحول لگا ہے۔مالدیپ سے تعلق رکھنے والے طالبعلم حنیف نے کہاکہ سارک اور اقوام متحدہ بہت فعال پلیٹ فارم ہیں لیکن ہم نے نوجوانوں کی سطح پر ایک دوسرے کے ساتھ تعلقات کے فروغ کا بیڑہ اٹھایا ہے۔بھارتی طالبہ آکنچہ نے کہاکہ میل جول سے بہتر انداز میں بات سنی اور سمجھی جاسکتی ہے۔