کابل میں مزار پر حملہ14افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی

ایک سے زائد حملہ آوروں نے مزار میں داخل ہوتے ہی اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے بعد فورسز نے آپریشن شروع کردیا۔


ویب ڈیسک October 11, 2016
ایک سے زائد حملہ آوروں نے مزار میں داخل ہوتے ہی اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے بعد فورسز نے آپریشن شروع کردیا۔ فوٹو:فائل

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک مزار میں داخل ہونے کے بعد نامعلوم افراد نے فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں پولیس افسر سمیت 14 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغان دارالحکومت کابل کے کرتی سخی مزار میں مسلح افراد نے داخل ہو کر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک پولیس افسر سمیت 14 افراد زخمی اور 24 زخمی ہوگئے۔ وزارت داخلہ کے ترجمان کے مطابق ایک حملہ آور کو مقابلے میں ہلاک کیا جاچکا ہے جب کہ دیگر کی تلاش کے لئے سیکیورٹی فورسز نے مزار کا محاصرہ کرتے ہوئے آپریشن شروع کردیا۔

کابل پولیس چیف عبدالرحمان رحیمی کا کہنا ہے کہ ایک سے زائد حملہ آوروں نے کرتی سخی مزار میں لوگوں پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے متعدد افراد کو بحفاظت نکال لیا جب کہ حملہ آوروں کی فائرنگ کے نتیجے میں13 شہری اور ایک پولیس افسر جاں بحق اور 3 اہلکاروں سمیت 24 افراد زخمی ہوگئے۔

دوسری جانب کرتی سخی مزار پر حملے کی اب تک کسی گروپ کی جانب سے ذمہ داری قبول نہیں کی گئی۔ یوم عاشور کے موقع پر دارالحکومت کابل میں دہشت گردی کا خدشہ پہلے سے موجود تھا جس کے پیش نظر غیرملکی سفارتخانوں کے عملے کی نقل و حرکت محدود رکھنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں