ہمارا اعتراض یہ ہے خبر توڑ مروڑ کر کس نے لیک کی عسکری ذرائع
حساس اجلاس کی خبرغلط انداز میں لیک کرنیوالے کیخلاف ایکشن کامطالبہ کیا
اعلیٰ عسکری ذرائع نے انگریزی اخبار کے رپورٹر کا نام ایگزٹ کٹرول لسٹ میں ڈالنے کے متعلق حکومتی فیصلے سے مکمل لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔
عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ انھیں انگریزی اخبار یا اس کے رپورٹر سے کوئی محبت نہیں ہے، ان کا کہنا تھا کہ انہیں بنیادی اعتراض انتہائی اہم اور حساس اجلاس کی خبر کو غلط انداز اور حقیقت کے برعکس ''لیک'' کرنے پر ہے۔
عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کا مطالبہ خبر لیک کرنے اور توڑ مروڑکر پیش کرنے کے حوالے سے تحقیقات کا ہے اور اس سلسلہ میں خبر لیک کرنیوالے کیخلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ عسکری ذرائع نے واضح کیا کہ انھوں نے خبر دینے والے رپورٹر یا اخبارکیخلاف کبھی کارروائی کا نہیں کہا۔
ایک ٹی وی کے مطابق عسکری ذرائع نے بتایا ہم نے ایک دفعہ بھی نہیں کہا کہ ہمیں اخبار اور صحافی پر اعتراض ہے اور اخبار اور صحافی کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا، ہمارا اعتراض صرف یہ ہے کہ اتنی حساس خبر اتنے حساس اور اہم اجلاس سے باہرکیسے آئی؟ ہمارا اعتراض یہ ہے کہ خبر کو توڑ مروڑ کر کیوں پیش کیا گیا؟ اور کس نے پیش کیا۔؟
عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ انھیں انگریزی اخبار یا اس کے رپورٹر سے کوئی محبت نہیں ہے، ان کا کہنا تھا کہ انہیں بنیادی اعتراض انتہائی اہم اور حساس اجلاس کی خبر کو غلط انداز اور حقیقت کے برعکس ''لیک'' کرنے پر ہے۔
عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کا مطالبہ خبر لیک کرنے اور توڑ مروڑکر پیش کرنے کے حوالے سے تحقیقات کا ہے اور اس سلسلہ میں خبر لیک کرنیوالے کیخلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ عسکری ذرائع نے واضح کیا کہ انھوں نے خبر دینے والے رپورٹر یا اخبارکیخلاف کبھی کارروائی کا نہیں کہا۔
ایک ٹی وی کے مطابق عسکری ذرائع نے بتایا ہم نے ایک دفعہ بھی نہیں کہا کہ ہمیں اخبار اور صحافی پر اعتراض ہے اور اخبار اور صحافی کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا، ہمارا اعتراض صرف یہ ہے کہ اتنی حساس خبر اتنے حساس اور اہم اجلاس سے باہرکیسے آئی؟ ہمارا اعتراض یہ ہے کہ خبر کو توڑ مروڑ کر کیوں پیش کیا گیا؟ اور کس نے پیش کیا۔؟