ریلوے 48 ارب مالیت کی 1100 ایکڑ اراضی پر قبضہ چھڑانے میں ناکام
مردان میں 17کنال اراضی پر صوبائی محکمہ مواصلات، کراچی میں 43 ایکڑ پر ٹیکسٹائل ملز، رہائشی بلڈنگ پر سندھ پولیس قابض
KHAR:
پاکستان ریلویز کی ملک بھرمیں48 ارب 76کروڑروپے مالیت کی گیارہ سوایکڑسے زائد قیمتی اراضی پرغیرمجازقبضہ کا انکشاف ہوا ہے۔
پاکستان ریلویزکے کراچی، لاہور، ملتان پشاورڈویژنوں میںاربوں روپے مالیت کی اراضی کا قبضہ ریلوے حکام تاحال واگزارکرانے میں ناکام رہی ۔ آڈٹ رپورٹ 2015-16ء میں نشاندہی کی گئی ہے کہ پاکستان ریلویزکی جانب سے تجاوزات کیخلاف بھرپورمہم چلانے کے باوجود ریلویزکی اراضی پر تجاوزات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے اور ریلویز انتظامیہ تجاوزات روکنے میں ناکام رہی ہے۔
مالی سال2015-16 کی آڈٹ رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ پاکستان ریلویزکے لاہور ڈویژن میں44 ارب 69کروڑ 11لاکھ روپے سے زائد مالیت کی 825 ایکڑ اراضی غیر مجاز قبضہ ہے جس میں سے 302ایکڑ اراضی پر رہائشی قبضہ ہے،دس ایکڑاراضی پرکمرشل اور 513 ایکڑ اراضی پر زرعی تجاوزات ہیں۔پاکستان ریلویزکے ملتان ڈویژن میں ایک ارب 83کروڑ 93 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی 153ایکڑسے زائد اراضی پر ناجائز تجاوزات ہیں جس پرکچی آبادیوں سمیت مختلف پارٹیوں نے قبضہ کیا ہوا ہے۔
پاکستان ریلویزکے پشاورڈویژن میں 29کروڑ روپے سے زائد مالیت کی17.309کنال اراضی پر تجاوزات ہیں جس پرصوبہ خیبرپختونخواحکومت کے مواصلات و ورکس ڈیپارٹمنٹ ہائی وے ونگ مردان نے غیر قانونی قبضہ کیا ہے۔ کوہاٹ میں 2005ء میں تین کروڑ 54لاکھ روپے مالیت کی 55.43کنال اراضی پرکیڈٹ کالج نے تجاوز کرتے ہوئے کالج کی باؤنڈری دیوار بنادی ہے۔پاکستان ریلویزکے پشاور ڈویژن ہی میں خیبر پختونخوا حکومت نے 2کروڑ 36لاکھ روپے سے زائد مالیت کی91.638کنال قیمتی اراضی پر سڑکوں کی تعمیر کی۔
پشاور ڈویژن میں جمرود روڈ پر تہکال بالا حیات آباد میں ستمبر 2012ء میں ریلویز اراضی پر تجاوزکرکے میسرز ڈینزکمپلیکس فار فلارز اینڈسلک ایگزیکٹو اپارٹمنٹس تعمیرکیے گئے۔پاکستان ریلویزکے کراچی ڈویژن میں2ارب 82 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی 43.11ایکڑاراضی پرجمعہ گوٹھ کے مقام پر ایک ٹیکسٹائل ملزکا قبضہ ہے اور کیس نیب سندھ کو بھجوایا گیا ہے۔
پاکستان ریلویز کراچی ڈویژن میں 18لاکھ روپے سے زائد مالیت کی181.33مربع گز اراضی پر مشتمل ریلویز کی رہائشی بلڈنگ پر سندھ پولیس نے غیرقانونی طور پر قبضہ کررکھا ہے لیکن پاکستان ریلویز حکام نے نوٹس نہیں لیا۔پاکستان ریلویز نے انسپکٹرجنرل پولیس سندھ کے ساتھ رابطہ کیا تاہم تاحال معاملہ حل نہیںکیا جاسکا۔
پاکستان ریلویز کی ملک بھرمیں48 ارب 76کروڑروپے مالیت کی گیارہ سوایکڑسے زائد قیمتی اراضی پرغیرمجازقبضہ کا انکشاف ہوا ہے۔
پاکستان ریلویزکے کراچی، لاہور، ملتان پشاورڈویژنوں میںاربوں روپے مالیت کی اراضی کا قبضہ ریلوے حکام تاحال واگزارکرانے میں ناکام رہی ۔ آڈٹ رپورٹ 2015-16ء میں نشاندہی کی گئی ہے کہ پاکستان ریلویزکی جانب سے تجاوزات کیخلاف بھرپورمہم چلانے کے باوجود ریلویزکی اراضی پر تجاوزات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے اور ریلویز انتظامیہ تجاوزات روکنے میں ناکام رہی ہے۔
مالی سال2015-16 کی آڈٹ رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ پاکستان ریلویزکے لاہور ڈویژن میں44 ارب 69کروڑ 11لاکھ روپے سے زائد مالیت کی 825 ایکڑ اراضی غیر مجاز قبضہ ہے جس میں سے 302ایکڑ اراضی پر رہائشی قبضہ ہے،دس ایکڑاراضی پرکمرشل اور 513 ایکڑ اراضی پر زرعی تجاوزات ہیں۔پاکستان ریلویزکے ملتان ڈویژن میں ایک ارب 83کروڑ 93 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی 153ایکڑسے زائد اراضی پر ناجائز تجاوزات ہیں جس پرکچی آبادیوں سمیت مختلف پارٹیوں نے قبضہ کیا ہوا ہے۔
پاکستان ریلویزکے پشاورڈویژن میں 29کروڑ روپے سے زائد مالیت کی17.309کنال اراضی پر تجاوزات ہیں جس پرصوبہ خیبرپختونخواحکومت کے مواصلات و ورکس ڈیپارٹمنٹ ہائی وے ونگ مردان نے غیر قانونی قبضہ کیا ہے۔ کوہاٹ میں 2005ء میں تین کروڑ 54لاکھ روپے مالیت کی 55.43کنال اراضی پرکیڈٹ کالج نے تجاوز کرتے ہوئے کالج کی باؤنڈری دیوار بنادی ہے۔پاکستان ریلویزکے پشاور ڈویژن ہی میں خیبر پختونخوا حکومت نے 2کروڑ 36لاکھ روپے سے زائد مالیت کی91.638کنال قیمتی اراضی پر سڑکوں کی تعمیر کی۔
پشاور ڈویژن میں جمرود روڈ پر تہکال بالا حیات آباد میں ستمبر 2012ء میں ریلویز اراضی پر تجاوزکرکے میسرز ڈینزکمپلیکس فار فلارز اینڈسلک ایگزیکٹو اپارٹمنٹس تعمیرکیے گئے۔پاکستان ریلویزکے کراچی ڈویژن میں2ارب 82 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی 43.11ایکڑاراضی پرجمعہ گوٹھ کے مقام پر ایک ٹیکسٹائل ملزکا قبضہ ہے اور کیس نیب سندھ کو بھجوایا گیا ہے۔
پاکستان ریلویز کراچی ڈویژن میں 18لاکھ روپے سے زائد مالیت کی181.33مربع گز اراضی پر مشتمل ریلویز کی رہائشی بلڈنگ پر سندھ پولیس نے غیرقانونی طور پر قبضہ کررکھا ہے لیکن پاکستان ریلویز حکام نے نوٹس نہیں لیا۔پاکستان ریلویز نے انسپکٹرجنرل پولیس سندھ کے ساتھ رابطہ کیا تاہم تاحال معاملہ حل نہیںکیا جاسکا۔