ہندو انتہا پسندوں کی فلم ساز کرن جوہر اور مہیش بھٹ کو جان سے مارنے کی دھمکی
پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام کیا توگلیوں میں گھما گھما کر مارینگے، بھارتی انتہا پسند تنظیم
KARACHI:
بھارتی انتہا پسند تنظیم نے فلم سازکرن جوہر اور مہیش بھٹ کو دھمکی دی ہے کہ اگر پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام کیا تو گلیوں میں گھما گھما کر ماریں گے۔
بھارتی انتہا پسند حد سے آگے نکل گئے اوراپنے لوگوں کو بھی نہ بخشا، بھارتی انتہا پسند تنظیم کے سربراہ چترپٹ سینا کا کہنا ہے کہ اڑی حملے کے بعد ہم نے فلم انڈسٹری سے پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام نہ کرنے کی اپیل کی تھی لیکن مہیش بھٹ اور کرن جوہر نے ہماری اپیل پر مثبت جواب نہیں دیا ۔خیال رہے کہ انتہا پسندوں نے بھارت میں کام کرنے والے تمام پاکستانی فنکاروں کو ملک چھوڑنے کی دھمکی دی تھی اورکہا تھا کہ 48 گھنٹے کے اندر بھارت چھوڑ دیں ورنہ نتائج کے خود ذمے دار ہونگے۔
دوسری جانب مسلسل دھمکیوں کے بعد مشکل میں پھنسے کرن جوہر نے فلم اے دل ہے مشکل میں فواد خان کی جگہ سیف علی خان کو لینے کا فیصلہ کرلیا گزشتہ روز بھارتی انتہا پسندوں نے فلم رئیس کے پروڈیوسر رتیش سدھوانی پر اتنا دباؤ ڈالا کہ انھوں نے پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان کی جگہ دوسری ہیروئن لینے کا فیصلہ کیا ۔اس سے پہلے پاکستانی اداکاروں کی حمایت پر انتہا پسندوں نے سلمان خان کوبھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
بھارتی انتہا پسند تنظیم نے فلم سازکرن جوہر اور مہیش بھٹ کو دھمکی دی ہے کہ اگر پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام کیا تو گلیوں میں گھما گھما کر ماریں گے۔
بھارتی انتہا پسند حد سے آگے نکل گئے اوراپنے لوگوں کو بھی نہ بخشا، بھارتی انتہا پسند تنظیم کے سربراہ چترپٹ سینا کا کہنا ہے کہ اڑی حملے کے بعد ہم نے فلم انڈسٹری سے پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام نہ کرنے کی اپیل کی تھی لیکن مہیش بھٹ اور کرن جوہر نے ہماری اپیل پر مثبت جواب نہیں دیا ۔خیال رہے کہ انتہا پسندوں نے بھارت میں کام کرنے والے تمام پاکستانی فنکاروں کو ملک چھوڑنے کی دھمکی دی تھی اورکہا تھا کہ 48 گھنٹے کے اندر بھارت چھوڑ دیں ورنہ نتائج کے خود ذمے دار ہونگے۔
دوسری جانب مسلسل دھمکیوں کے بعد مشکل میں پھنسے کرن جوہر نے فلم اے دل ہے مشکل میں فواد خان کی جگہ سیف علی خان کو لینے کا فیصلہ کرلیا گزشتہ روز بھارتی انتہا پسندوں نے فلم رئیس کے پروڈیوسر رتیش سدھوانی پر اتنا دباؤ ڈالا کہ انھوں نے پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان کی جگہ دوسری ہیروئن لینے کا فیصلہ کیا ۔اس سے پہلے پاکستانی اداکاروں کی حمایت پر انتہا پسندوں نے سلمان خان کوبھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔