صدارتی ریفرنس پر عدالت کی حد صرف رائے دینے تک ہے سپریم کورٹ
صدر آئین کا مخافظ ہے، وہ جوڈیشل کمیشن یا پارلیمانی کمیٹی کی خامیوں کو دور کر سکتا ہے۔ وسیم سجاد
سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ صدارتی ریفرنس پر عدالت کی حد صرف رائے دینے تک ہے۔
جسٹس خلجی عارف حسین کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ نے اعلیٰ عدلیہ میں ججوں کی تقرری کے حوالےسےصدارتی ریفرنس کی سماعت کی، دوران سماعت وفاق کے وکیل وسیم سجاد نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چاروں ایڈووکیٹ جنرلز اور صدر سپریم کورٹ بار کو بھی بلایا جائے، جواب میں جسٹس خلجی نے کہا کہ ابھی ایسی ضرورت نہیں اصل حد سپریم کورٹ ہے اورعدالت کی حد صرف رائے دینےتک ہے۔
اس موقع پروسیم سجاد کا کہنا تھا کہ بھارت اور بنگلہ دیش میں بھی ججز کی سنیارٹی عمر کے لحاظ سے کی جاتی ہے، انہوں نے کہا کہ صدر آئین کا مخافظ ہے، وہ جوڈیشل کمیشن یا پارلیمانی کمیٹی کی خامیوں کو دور کر سکتا ہے۔
جسٹس خلجی عارف حسین کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ نے اعلیٰ عدلیہ میں ججوں کی تقرری کے حوالےسےصدارتی ریفرنس کی سماعت کی، دوران سماعت وفاق کے وکیل وسیم سجاد نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چاروں ایڈووکیٹ جنرلز اور صدر سپریم کورٹ بار کو بھی بلایا جائے، جواب میں جسٹس خلجی نے کہا کہ ابھی ایسی ضرورت نہیں اصل حد سپریم کورٹ ہے اورعدالت کی حد صرف رائے دینےتک ہے۔
اس موقع پروسیم سجاد کا کہنا تھا کہ بھارت اور بنگلہ دیش میں بھی ججز کی سنیارٹی عمر کے لحاظ سے کی جاتی ہے، انہوں نے کہا کہ صدر آئین کا مخافظ ہے، وہ جوڈیشل کمیشن یا پارلیمانی کمیٹی کی خامیوں کو دور کر سکتا ہے۔