جب تک مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے ہڑتال جاری رہے گی گڈز ٹرانسپورٹرز

ہڑتال سے ملک بھر میں سامان کی ترسیل نہ ہونے کے برابر ہے۔ کراچی کی دونوں بندرگاہوں پر تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں۔

ہڑتال کے باعث گزشتہ 10 دنوں میں ملکی برآمدات کو 20 ارب روپے کا نقصان ہوچکا ہے۔ فوٹو : پی پی آئی / فائل

گڈزٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ جب تک 18 نکاتی مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے ہڑتال جاری رہے گی۔

وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اختر جدون نے ہڑتال کے خاتمے کے لئے گڈز ٹرانسپورٹ رہنماؤں سے مزاکرات کئے۔ اس دوران ٹرانسپورٹرز اور اختر جدون کے درمیان تلخ جملوں کا بھی تبادلہ ہوا۔ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ ان کے 18 نکاتی مطالبات کے تسلیم ہونے تک ہڑتال جاری رکھی جائے گی۔


اختر جدون نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ٹرانسپورٹرزنے مذاکرات میں جومطالبات پیش کئے ہیں ان سے وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ کو آگاہ کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے ملک بھر میں سامان کی ترسیل نہ ہونے کے برابر ہے۔ کراچی کی دونوں بندرگاہوں پر تجارتی سرگرمیاں معطل ہوگئی ہیں۔ کروڑوں روپے مالیت کی برآمدی اشیا سے بھرے کنٹینر ماڑی پورروڈ اور پورٹ قاسم روڈ بلاک ہونے سے رکے ہوئے ہیں۔

گڈزٹرانسپورٹ کی ہڑتال کے باعث گزشتہ 10 دنوں میں ملکی برآمدات کو 20 ارب روپے کا نقصان ہوچکا ہے ۔
Load Next Story