فاروق ستار اوران کی ٹیم کو دونوں ہاتھوں سے خوش آمدید کہتا ہوں مصطفیٰ کمال

فاروق ستاراپنی جماعت کے برے لوگوں کے نام ہمیں دیں وہ اس میں سے کسی کو بھی شامل نہیں کریں گے، چیئرمین پی ایس پی


ویب ڈیسک October 13, 2016
ڈی جی رینجرز کے پاس ہارڈ ویئر ہے لیکن ہمارے سافٹ ویئر کے بغیر امن نہیں آ سکتا، مصطفیٰ کمال۔ فوٹو: فائل

KARACHI: پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفٰی کمال کہتے ہیں کہ وہ فاروق ستار اوران کی ٹیم کو دونوں ہاتھوں سے خوش آمدید کہتے ہیں۔

کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کے 3 رہنما شاکر احمد،سلیم تاجک اور نیک محمد کی پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت کے موقع پر پریس کانفرنس میں مصطفٰی کمال نے کہا کہ حقیقی امن صرف سیاسی جماعتیں لا سکتی ہیں، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے صرف جرائم پیشہ افراد کو پکڑ رہے ہیں لیکن لوگوں کو برائی ترک کرکے اچھائی کی طرف راغب کرنے کا کام صرف ہم کر رہے ہیں۔ ڈی جی رینجرز کے پاس ہارڈ ویئر ہے لیکن ہمارے سافٹ ویئر کے بغیر امن نہیں آ سکتا۔ پی ایس پی ذہنوں کو تبدیل کررہی ہے، ہم نوجوانوں کو ہتھیار پھینک کرکتابیں خریدنے کا کہتے ہیں، اردو بولنے والے نوجوانوں کو بھی تبدیل ہونے کا ایسا ہی موقع دیا جائے،جیسے بلوچستان اور فاٹا میں دیا گیا۔ اگر ان کے ذہن تبدیل نہ ہوئے تو شہر میں پھر اسلحے کے ڈھیر لگ جائیں گے اور موقع ملنے پر دوبارہ ٹارگٹ کلنگ شروع کردیں گے۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ جنت میں جانے کے لئے مرنا پہلی شرط ہے لیکن ان کے کچھ دوست یہ سمجھتے ہیں کہ وہ مرے بغیر ہی جنت میں چلے جائیں گے، کہاجاتا ہے کہ ہمارے انداز میں شائستگی نہیں ہے کیونکہ وہ سچ بولتے ہیں، کسی کو مذمت کرنی ہے تو ضرور کرے، ان کی جماعت کا ایک کارکن بھی کسی قسم کی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث نہیں، ان کی جماعت میں آنے والے ہر شخص کو فاروق ستار کرمنل قرار دے دیتے ہیں، حالانکہ اس سے پہلے وہ اسی شخص کو نیک قرار دے رہے ہوتے ہیں۔ فاروق ستاراپنی جماعت کے برے لوگوں کے نام ہمیں دے دیں، وہ اس فہرست میں شامل کسی کو بھی اپنی جماعت کا حصہ نہیں بنائیں گے۔

چیئرمین پی ایس پی نے مزید کہا کہ انہوں نے کچھ دن قبل وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو ایک اجلاس میں ایم کیو ایم کا مقدمہ لڑتے دیکھا، انہوں نے یہ بھی دیکھا کہ وزیر اعظم اور ان کے وزرا فاروق ستار سے والہانہ انداز میں مل رہے ہیں، وہ بھی فاروق ستار اور ان کے ساتھیوں کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔