چین میں 6 ہزار مربع کلومیٹر صحرا سرسبز و شاداب سیاحتی مرکز میں تبدیل
کبوچی میں جدید ترین ٹیکنالوجی سے شجرکاری کا آغاز 28 سال قبل ہوا، 800 ملین ڈالر خرچ ہو چکے
چین نے صوبہ اندورن منگولیا سے ملحقہ اپنے علاقے کبوچی میں6 ہزار مربع کلومیٹر صحرا کو شجرکاری کے ذریعے آباد کرکے دنیا کا بہترین سیاحتی مرکز بنادیا۔ یہ بات اس صحرا کو آباد کرنے والی چین کی بڑی کمپنی ایلیان کے چیف انجینئرمی فائی ہان نے گزشتہ روز پاکستانی صحافیوں کوبریفنگ دیتے ہوئے کہی۔
انھوں نے بتایا کہ اس صحرا کا مجموعی رقبہ 18ہزار 600مربع کلومیٹر ہے، اس صحرا میں جدید ترین ٹیکنالوجی سے شجرکاری کا آغاز 28 سال قبل کیا گیا تھا جس پر اب تک 4 ارب یوان (800ملین ڈالر) خرچ کیے جاچکے ہیں، اس صحرا کو آباد کرنیوالی کمپنی چائینہ ایلیان ریسورسز گروپ کو اقوام متحدہ کے صحراؤں کوآباد کرنیوالے شعبہ کی طرف سے ورلڈ ڈرائی لینڈ چیمپیئن کا ایوارڈ بھی مل چکا ہے۔
اس کمپنی نے صحرا میں ہائی وے، جدید مواصلاتی نظام، فائیواسٹار ہوٹل،7جھیلیں اور چرواہوں کیلیے جدید طرز کے گاؤں بھی بنائے ہیں۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ کیٹل فارمنگ بھی کی جارہی ہے، اس میں10ہزار گائے اور بھینسیں بھی موجود ہیں۔ کیٹل فارمنگ میں مویشیوں کو گوشت کیلیے استعمال کیا جائیگا۔انھوں نے کہاکہ اس صحرا میں درخت لگانے سے موسم پر بھی مثبت اثر پڑے ہیں، پہلے یہاں صرف 60ملی میٹر بارش ہوتی تھی، اب 300ملی میٹر تک بارش ہوتی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ اس صحرا کا مجموعی رقبہ 18ہزار 600مربع کلومیٹر ہے، اس صحرا میں جدید ترین ٹیکنالوجی سے شجرکاری کا آغاز 28 سال قبل کیا گیا تھا جس پر اب تک 4 ارب یوان (800ملین ڈالر) خرچ کیے جاچکے ہیں، اس صحرا کو آباد کرنیوالی کمپنی چائینہ ایلیان ریسورسز گروپ کو اقوام متحدہ کے صحراؤں کوآباد کرنیوالے شعبہ کی طرف سے ورلڈ ڈرائی لینڈ چیمپیئن کا ایوارڈ بھی مل چکا ہے۔
اس کمپنی نے صحرا میں ہائی وے، جدید مواصلاتی نظام، فائیواسٹار ہوٹل،7جھیلیں اور چرواہوں کیلیے جدید طرز کے گاؤں بھی بنائے ہیں۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ کیٹل فارمنگ بھی کی جارہی ہے، اس میں10ہزار گائے اور بھینسیں بھی موجود ہیں۔ کیٹل فارمنگ میں مویشیوں کو گوشت کیلیے استعمال کیا جائیگا۔انھوں نے کہاکہ اس صحرا میں درخت لگانے سے موسم پر بھی مثبت اثر پڑے ہیں، پہلے یہاں صرف 60ملی میٹر بارش ہوتی تھی، اب 300ملی میٹر تک بارش ہوتی ہے۔