سندھ بھرمیں دکانیں 7 اورشادی ہالز 10 بجے بند کرنے کا فیصلہ

تمام فیصلوں کا اطلاق یکم نومبر سے ہوگا، ترجمان وزیر اعلیٰ ہاؤس

فیصلوں پرعمل کے لیے انتظامیہ کاروباری تنظیموں سے رابطہ کرے، وزیر اعلی کی ہدایت: فوٹو: فائل

سندھ حکومت کی جانب سے صوبے بھر میں یکم نومبر سے بازار شام 7 بجے اور شادی ہالز رات 10 بند کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔



وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزیر صنعت منظور وسان، صوبائی مشیر سعید غنی، صوبائی مشیر قانون مرتضیٰ وہاب، ایڈیشنل چیف سیكریٹری (ترقیات )محمد وسیم، ایڈیشنل آئی جی كراچی مشتاق مہر ،كمشنر كراچی، ڈی آئی جیز اور ڈپٹی كمشنروں نے شركت كی۔ اجلاس کے موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے كہا كہ شادی ہالز، كلب اور ہوٹلوں میں شادی كی تقریبات دیر سے شروع ہوتی ہیں اور رات گئے تك جاری رہتی ہیں اور اس كے ساتھ ساتھ ركھی جانے والی ڈشوں كی كوئی حد نہیں ہوتی۔ انہوں نے كہا كہ میری ترجیح بہت سادہ ہے كہ كام كو بروقت شروع كیا جائے اور صحیح وقت پر مكمل كیا جائے۔



وزیراعلیٰ نے كہا كہ شادی ہالوں میں منعقدہ شادی كی تقریبات رات 10بجے تك ختم كرنا ہوں گی جب كہ ایك ڈش ركھی جائے گی، ایك ڈش كا مطلب چاول، روٹی اور نان، سلاد اور سوئیٹ ڈش ہے کیونکہ یہ ایك سادگی كا پروگرام ہے اور یہ میں اپنے آپ سے شروع كر رہا ہوں ۔انہوں نے كہا كہ میں ان تقریبات میں شركت نہیں كروں گا جہاں ایك ڈش سے زیادہ ڈشیں ركھی گئی ہوں گی۔




اجلاس كے شركاء سے مشاورت كے بعد وزیراعلیٰ سندھ نے شادی ہالوں كو رات 10بجے بند كرنے کے لیے یكم نومبركی ڈیڈ لائن مقرر كی۔ انہوں نے كمشنر كراچی كو ہدایت كی كہ وہ شادی ہالز كے مالكان سے بات كریں اور انہیں اس حوالے سے قائل كریں۔ مراد علی شاہ نے كہا كہ اس سے ان كے كاروبار پر كوئی فرق نہیں پڑے گا بلكہ یہ فیصلہ ہر ان كے مفاد میں ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ماركیٹوں، شاپنگ مال اور دكانوں كے بند كرنے كے اوقات كار شام 7 بجے مقرر كرنے كا فیصلہ كیا۔ انہوں نے كہا كہ آپ جتنی جلدی دكانیں یا ماركیٹ كھولتے ہیں وہ میرا مسئلہ نہیں ہے مگر بند كرنے كا وقت شام 7 بجے كا ہے، اس سے كاروبار پر كوئی منفی اثرات نہیں پڑیں گے بلكہ یہ كاروباری اوقات كے حوالے سے مناسب بات ہے۔



مراد علی شاہ نے كمشنر كراچی اعجاز علی خان كو ہدایت كی كہ وہ شاپنگ مالز اور ماركیٹ ایسوسی ایشن اور مالكان كے ساتھ اجلاس منعقد كریں اور انہیں حكومتی فیصلے پر عمل درآمد کے لیے قائل كریں ۔انہوں نے كہا كہ آپ تاجروں كے ساتھ مذاكرات میں اپنے ڈپٹی كمشنروں اور اسسٹنٹ كمشنروں كو بھی شامل كریں۔ انہوں نے امید ظاہر كی كہ ہر ایك انہیں اس حوالے سے سپورٹ كرے گا۔



سید مراد علی شاہ نے كہا كہ جب لوگ ٹھنڈے دماغ كے ساتھ ان كے فیصلے پر غور كریں گے تو یہ لوگ صبح جلدی كام شروع كرنے اور شام كو كام ختم كرنے كے متعدد قوائد پائیں گے۔ انہوں نے ایڈیشنل آئی جی كراچی مشتاق مہر كو ہدایت كی كہ وہ ڈویژنل اورضلعی انتظامیہ كے ساتھ شہر میں ان فیصلوں پر عملدرآمد پر تعاون كریں۔

Load Next Story