خطے کے حقائق پر چین کا صائب موقف

چین خطے میں امن و استحکام چاہتا ہے


Editorial October 15, 2016
فوٹو: فائل

چین نے کہا ہے کہ وہ بھارت کی نیوکلیئر سپلائرز گروپ (این ایس جی) میں شمولیت اور کالعدم جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کو اقوام متحدہ سے دہشتگرد قرار دلوانے کی کوششوں کی مخالفت جاری رکھے گا جب تک کہ اس پر اتفاق رائے سامنے نہیں آ جاتا۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گینگ شوآنگ نے جمعہ کو پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ بھارت کی نیوکلیئر سپلائرز گروپ (این ایس جی ) میں شمولیت اور کالعدم جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر پر پابندی کے معاملے پر چین کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ خطے مین اسلحہ کی دور اور کشمیر کی دہکتی ہوئی صورتحال میں بھارتی سفاکیت کے مظاہرے کے پیش نظر چینی موقف کی حمایت ناگزیر ہو جاتی ہے، اگر این ایس جی گروپ کا مستحق بھارت ہے تو پاکستان سے امتیازی سلوک کیوں۔

بھارت کو مخاصمت یا گن بوٹ ڈپلومیسی کے ذریعے اپنی بات منوانا ترک کرنا چاہئے کیونکہ چین ایک ابھرتی ہوئی معاشی قوت بھی ہے اور پاک چین تعلقات خطے میں طاقت کے توازن کی درستگی اور پر امن بقائے باہمی کے عالمگیر اصولوں سے جڑے ہوئے ہیں، جیو پولیٹیکل لینڈ اسکیپ میں جنوبی ایشیا کے مستقبل کی کلید پاکستان چین اور بھارت کے ہاتھ میں ہو گی، یہ بات ایک یورپی مطالعاتی جائزہ میں کہی گئی ہے۔

بھارت ادراک کرے کہ 1267 کمیٹی سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے مینڈیٹ کے مطابق اس وقت متعدد اراکین بھارتی درخواست کے حوالے سے مختلف رائے رکھتے ہیں جس میں کچھ افراد پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اسی لیے چین کی طرف سے اس پر تکنیکی رکاوٹ منطقی ہے جو کمیٹی کو فیصلے کے لیے مزید وقت فراہم کرتی ہے، چین خطے میں امن و استحکام چاہتا ہے، اس لیے اس نے پاک بھارت کشیدگی کو ختم کرانے کے لیے مصالحتی کردار ادا کرنے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل مذاکرات میں ہے، وہ دونوں ممالک کے تعلقات معمول پر لانے کے لیے کوشش کرنے پر تیار ہے۔

یہ اقتصادی مسابقت کا دور ہے، چین اور بنگلہ دیش کے درمیان 18 کروڑ ڈالرز مالیت کے13 تجارتی معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں، دوسری طرف ہمسایہ ملک بھارت نے چین کے ساتھ بنگلہ دیش کی اس بڑھتی تجارت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

دریں اثنا دفترخارجہ نے صورتحال کی مناسب وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت مسئلہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لیے ہر ممکن ہتھکنڈے آزما رہا ہے، پاکستان عالمی سطح پر قطعی طور پر تنہا نہیں، یہ بھارتی پروپیگنڈا ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں تمام ادارے ایک پیج پر ہیں، دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کا نیوکلیئر ڈیٹرنس بھارت کے جارحانہ عزائم کے رد عمل میں ملکی دفاع اور تحفظ کے لیے ہے۔ سوال یہ ہے کہ بھارت حقائق سے کب تک چشم پوشی کرتا رہے گا۔ دنیا تو بھارتی سفاکیت سے واقف ہو چکی ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں