کراچی گڈز ٹرانسپورٹرز اور حکومتی کمیٹی کے درمیان مذاکرات کامیاب

ٹرانسپورٹرز کو یقین دہانیاں کرائی گئی ہیں ان پر مکمل عمل ہوگا، بابر غوری

ٹرانسپورٹرز کو یقین دہانیاں کرائی گئی ہیں ان پر مکمل عمل ہوگا، بابر غوری فوٹو: ایکسپریس نیوز

گڈز ٹرانسپورٹرز اور وزیر اعظم کی قائم کردہ کمیٹی کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے جس کے بعد ٹرانسپورٹرز نے فوری طور پر کام شروع کرنے کا اعلان کردیا۔


وفاقی وزیر برائے پورٹس اور شپنگ بابر غوری نے مذاکرات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ٹرانسپورٹرز کو یقین دہانیاں کرائی گئی ہیں ان پر مکمل عمل ہوگا اور ٹرانسپورٹرز نے بھی یقین دہانیوں پر اعتماد کا اظہار کیا



واضح رہے کہ گڈز ٹرانسپورٹرز کی کئی دنوں تک جاری رہنے والی ہڑتال کے باعث درآمدی کنسائمنٹس کے 45 ہزار سے زائد کنٹینرز کی ترسیل بھی رکی رہی جس کے نتیجے میں کے آئی سی ٹی، پی آئی سی ٹی اورکیوآئی سی ٹی میں مزید کنٹینرز رکھنے کی گنجائش ختم ہوگئی اور بندرگاہ پر کنٹینرز کے ڈھیر لگ گئے۔


محکمہ کسٹمز کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں قائم تینوں نجی کنٹینر ٹرمینلز میں یومیہ 3500 تا 4000 کنٹینرز کی ہینڈلنگ ہوتی ہے، 12 یوم تک ٹرانسپورٹرز کی جاری رہنے والی ہڑتال میں کنٹینرز کی معمول کے مطابق ہینڈلنگ ہوئی اور محکمہ کسٹمز کے متعلقہ عملے کی جانب سے درآمدی کنسائمنٹس کی تیزرفتاری سے کسٹم ایگزامنیشن کی گئی لیکن ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کی وجہ درآمدی کنسائمنٹس مطلوبہ منزل تک نہ پہنچ سکے جس کی وجہ سے کراچی کی دونوں بندرگاہیں اور کنٹینرٹرمنلز چوک ہوگئے۔


کراچی کسٹم ایجنٹس ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل محمد یحییٰ نے ''ایکسپریس'' کے استفسار پر تصدیق کی کہ ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال نے برآمدی سرگرمیوں کے ساتھ درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس وترسیل میں بھی مسائل پیدا کیے۔ بزنس رپورٹر کے مطابق گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے پورٹ انتظامیہ نجی ٹرمینل آپریٹرز کے ساتھ غیر ملکی شپنگ کمپنیاں بھی نقصان کا شکار ہوئیں، ہڑتال سے شپنگ کمپنیوں کا کاروبار 75 فیصد تک کم ہوگیا۔


شپنگ سیکٹر کے ذرائع نے بتایا کہ زیادہ تر غیرملکی جہاز صرف درآمدی کارگو اتار کر برآمدی کارگو لیے بغیر روانہ ہورہے تھے اور ہڑتال کے سبب شپنگ کمپنیوں کے برآمدات سے متعلق کاروباری حجم میں 75 فیصد تک کمی کا سامنا کرنا پڑا۔

Load Next Story