ہدایتکار انوراگ کا مودی سے پاکستان کا دورہ کرنے پرمعافی مانگنے کا مطالبہ
معروف ہدایت کار انوراگ کشیاپ نے پاکستانی فنکاروں اور کرن جوہر کی فلم ''اے دل ہے مشکل''کی نمائش پر پابندی لگانے پروزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
گزشتہ دنوں بھارتی سنیمامالکان کی جانب سے نامور ہدایت کار کرن جوہر کی فلم ''اے دل ہے مشکل''کی 4 ریاستوں میں نمائش پر پابندی لگادی گئی ہے جسے فلم نگری نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے جب کہ ہدایتکار مہیش بھٹ سمیت متعدد اداکاروں نے فلم کی نمائش پر پابندی کو آڑے ہاتھوں لیا تھا اور حکومت سے مداخلت کی اپیل کی تھی لیکن اب نامور فلمساز انوراگ کشیاپ نے بھارتی وزیر اعظم سے معافی کا مطالبہ کرڈالا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہدایتکار انوراگ کشیاپ نے پاکستانی فنکاروں اور فلم ''اے دل ہے مشکل'' کی نمائش پر پابندی کے فیصلے کوآڑے ہاتھوں لیتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پرمودی حکومت کی دوغلی پالیسی پر خوب بھڑاس نکالی اور انہوں نے نریندر مودی سے پاکستان کا دورہ کرنے پر معافی مانگے کا مطالبہ بھی کرڈالا ہے جب کہ اپنی ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ مودی نے 25 دسمبر کو پاکستان کے دورے پروزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی لیکن اب تک معافی نہیں مانگی جب کہ اسی دوران کرن جوہر بھی فلم اے دل ہے مشکل کی شوٹنگ کررہے تھے۔
انوراگ کشیاپ نے بھارتی وزیراعظم کو آئینہ دکھانے کے لیے یہیں بس نہیں کی بلکہ ایک اور ٹوئٹ کی جس میں ان کا کہناتھا کہ ہم لوگ فلم بنانے پر ٹیکس دیتے ہیں اورہمارے ہی ٹیکسوں پر آپ کے غیر ملکی دورے ہوتے ہیں لہذا میں صورت حال کو سمجھنے کی کوشش کررہا ہوں کیوں کہ میں بیوقوف ہوں لیکن حالات کو سمجھنا چاہتاہوں۔
دوسری جانب عالیہ بھٹ اور سدھارت ملہوترا نے بھی فلم ''اے دل ہے مشکل'' پر پابندی کی مخالفت کی جب کہ سدھارت کا کہنا تھا کہ فلم کسی سیاسی ایجنڈے پر نہیں بنائی گئی ہے بلکہ یہ ایک رومانوی فلم ہے جس کی نمائش پرپابندی لگانا کسی صورت فلم نگری کے لیے نیک شگون نہیں ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں بھارتی سنیمامالکان نے فلم ''اے دل ہے مشکل'' میں پاکستانی اداکار فواد خان کے باعث 4 ریاستوں گجرات، مہارشٹرا، گوا اور کرناٹکا میں نمائش پر پابندی لگادی تھی۔