شہباز تاثیر نے اپنے اغواکاروں کی ہلاکت کی خبروں کو غلط قرار دیدیا

میرے اغواکاروں کا ٹی ٹی پی اور دیگر کسی جماعت سے کوئی تعلق نہ تھا، شہباز تاثیر

میرے اغواکاروں کا ٹی ٹی پی اور دیگر کسی جماعت سے کوئی تعلق نہ تھا، شہباز تاثیر، فوٹو؛ فائل

شیخوپورہ میں سی ٹی ڈی سے مقابلے کے دوران مارے گئے 3 دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی جب کہ تینوں دہشت گردوں کے سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے بیٹے شہباز تاثیر کے اغوا میں بھی ملوث ہونے کا دعویٰ کیا جارہا ہے تاہم شہباز تاثیر نے اس کی تردید کردی ہے۔

کاوئنٹرٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے شیخوپورہ میں کارروائی کے دوران 3 دہشت گردوں کو ہلاک کیا تھا جن کی شناخت حاجی محمد، ساجد خان اورریاض حسین کے ناموں سے ہوئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ ریاض حسین کا تعلق کوکی خیل جمرود سے تھا اور وہ سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے صاحبزادے شہبازتاثیر کے اغوا میں بھی ملوث تھا، ملزم نے اغوا کے بعد شہباز تاثیر کو غیرملکی دہشت گردوں کے ہاتھوں فروخت کیا تھا جب کہ دوسرے دہشت گرد حاجی محمد نے شہبازتاثیر کے اغوا کاروں کو لاہور میں کرائے پرگھر لے کردیا تھا۔

دوسری جانب شہبازتاثیر نے ذرائع ابلاغ میں آنے والی اس خبر کو غلط قرار دیا ہے کہ ان کے اغوا کار سیکیورٹی فورسز سے مقابلے میں مارے گئے ہیں۔


شہباز تاثیر نے اپنی ٹویٹ میں اس خبر کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے انتہائی لاپرواہ میڈیا چینلز نے ایک ایسی خبر بریک کی ہے جس سے میری جان کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے اور وہ خبر بالکل غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے اغواکاروں میں سے کوئی بھی اب تک مارا نہیں گیا ہے۔



17 اکتوبر کو کئی گئی ٹویٹ میں شہباز تاثیر نے مزید کہا ہے کہ مجھے نہیں معلوم کہ کون مارے گئے لیکن میرے اغواکاروں کا ٹی ٹی پی اور دیگر کسی جماعت سے کوئی تعلق نہ تھا اور وہ اسلامک موومنٹ آف ازبکستان' (آئی ایم یو) سے تعلق رکھتے تھے۔

واضح رہے کہ ہفتے کی رات سی ٹی ڈی حکام نے شیخوپورہ بائی پاس پر مقابلے کےدوران 10 میں سے 6 دہشت گردوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا۔

Load Next Story