عراقی سیکیورٹی فورسز کی موصل میں پیش قدمی جاری داعش کو 20 دیہات سے نکال دیا
امریکی فضائیہ کی بمباری سے داعش کے 52 ٹھکانے تباہ ہوگئے، موصل میں بمباری کے باعث متعدد تیل کے کنوؤں میں آگ لگ گئی
KARACHI:
عراقی سیکیورٹی فورسز نے موصل میں داعش کیخلاف پیش قدمی کرتے ہوئے20 دیہاتوں پر کنٹرول حاصل کر لیا، عراقی فورسز کو امریکی فضائیہ کی مدد بھی حاصل ہے جبکہ صدر اوباما نے کہا کہ موصل آپریشن ایک مشکل لڑائی ہے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق عراقی فورسز کی موصل میں بمباری کے باعث متعدد تیل کے کنوؤں میں آگ لگ گئی جبکہ نیٹ نیوز کے مطابق داعش کے شدت پسندوں نے پسپا ہوتے ہوئے خود تیل کے کنوؤں کو آگ لگائی، عراقی فورسز نے پیش قدمی کے دوران موصل کے 20 دیہات پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے، داعش کے جنگجو جوابی کارروائی کے طور پر خودکش کار بم دھماکے کر رہے ہیں۔
امریکی فوج کے زیر اہتمام کام کرنے والے فوجی اتحاد کے مطابق موصل میں بمباری کے دوران داعش کے 52 ٹھکانے تباہ ہوئے ہیں، موصل کے شہریوں کے مطابق داعش کے جنگجو عام شہریوں کو اپنی حفاظت کے طور پر استعمال کر رہے ہیں، اطلاع کے مطابق داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی ہزاروں جنگجوؤں کے ساتھ موصل شہر میں موجود ہیں۔
آئی این پی کے مطابق موصل میں داعش کے اہم اجلاس پر بمباری کے نتیجے میں داعشی خلیفہ ابوبکر البغدادی کا ایک اہم ساتھی اور العسرہ ایلیٹ فورس کا سربراہ ہلاک ہوگیا تاہم بمباری سے چند لمحے پہلے البغدادی وہاں سے بچ نکلنے میں کامیاب ہوگیا، وزیراعظم حیدر العبادی نے کہا کہ عام شہریوں کو موصل سے نکلنے کیلیے محفوظ راستہ دیں گے۔
امریکی صدر اوباما نے کہا کہ موصل میں داعش کے خلاف آپریشن بہت بڑا رسک ہے، انھوں نے کہا کہ مشکل لڑائی آگے آنے کا خدشہ ہے، انھوں نے مزید کہا کہ تمام مشکلوں کے باوجود داعش کو موصل میں شکست ہو گی، یورپی یونین کے سیکیورٹی کمشنر نے خبردار کیا ہے کہ خود کو دولت اسلامیہ کہنے والی شدت پسند تنظیم کے عراق میں آخری گڑھ سمجھے جانے والے شہر موصل پر فوج کے دوبارہ قبضے کی صورت میں یورپی یونین کو جہادیوں کی بڑی تعداد میں یورپ آمد کیلیے تیار رہنا چاہیے۔
عراقی سیکیورٹی فورسز نے موصل میں داعش کیخلاف پیش قدمی کرتے ہوئے20 دیہاتوں پر کنٹرول حاصل کر لیا، عراقی فورسز کو امریکی فضائیہ کی مدد بھی حاصل ہے جبکہ صدر اوباما نے کہا کہ موصل آپریشن ایک مشکل لڑائی ہے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق عراقی فورسز کی موصل میں بمباری کے باعث متعدد تیل کے کنوؤں میں آگ لگ گئی جبکہ نیٹ نیوز کے مطابق داعش کے شدت پسندوں نے پسپا ہوتے ہوئے خود تیل کے کنوؤں کو آگ لگائی، عراقی فورسز نے پیش قدمی کے دوران موصل کے 20 دیہات پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے، داعش کے جنگجو جوابی کارروائی کے طور پر خودکش کار بم دھماکے کر رہے ہیں۔
امریکی فوج کے زیر اہتمام کام کرنے والے فوجی اتحاد کے مطابق موصل میں بمباری کے دوران داعش کے 52 ٹھکانے تباہ ہوئے ہیں، موصل کے شہریوں کے مطابق داعش کے جنگجو عام شہریوں کو اپنی حفاظت کے طور پر استعمال کر رہے ہیں، اطلاع کے مطابق داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی ہزاروں جنگجوؤں کے ساتھ موصل شہر میں موجود ہیں۔
آئی این پی کے مطابق موصل میں داعش کے اہم اجلاس پر بمباری کے نتیجے میں داعشی خلیفہ ابوبکر البغدادی کا ایک اہم ساتھی اور العسرہ ایلیٹ فورس کا سربراہ ہلاک ہوگیا تاہم بمباری سے چند لمحے پہلے البغدادی وہاں سے بچ نکلنے میں کامیاب ہوگیا، وزیراعظم حیدر العبادی نے کہا کہ عام شہریوں کو موصل سے نکلنے کیلیے محفوظ راستہ دیں گے۔
امریکی صدر اوباما نے کہا کہ موصل میں داعش کے خلاف آپریشن بہت بڑا رسک ہے، انھوں نے کہا کہ مشکل لڑائی آگے آنے کا خدشہ ہے، انھوں نے مزید کہا کہ تمام مشکلوں کے باوجود داعش کو موصل میں شکست ہو گی، یورپی یونین کے سیکیورٹی کمشنر نے خبردار کیا ہے کہ خود کو دولت اسلامیہ کہنے والی شدت پسند تنظیم کے عراق میں آخری گڑھ سمجھے جانے والے شہر موصل پر فوج کے دوبارہ قبضے کی صورت میں یورپی یونین کو جہادیوں کی بڑی تعداد میں یورپ آمد کیلیے تیار رہنا چاہیے۔