اسلام آباد کے نجی اسکولوں کے آدھے بچے نشے کے عادی
طلبا کو ساتھی یا اساتذہ بھی منشیات دیتے ہیں، 8 سال تک کی عمر کے بچے بھی عادی ہیں، سینیٹ کمیٹی میں انکشاف
اسلام آباد کے نجی اسکولوں کے 44 سے 53 فیصد بچے منشیات کے عادی ہیں۔ سینیٹ کمیٹی کے اجلاس میں اس انکشاف سے ارکان کے رونگٹے کھڑے ہوگئے، کمیٹی نے تمام متعلقہ اداروں سے پندرہ دن میں مکمل رپورٹ کے ساتھ تمام آئی جی پولیس، چیف سیکریٹریوں اور داخلہ سیکریٹریوں کو بھی طلب کر لیا ہے۔
ایک ٹی وی کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی داخلہ میں معاملہ زیر بحث آیا تو این جی او ساسی کی سربراہ ماریہ سلطان نے بتایا اسلام آباد میں بڑے نجی تعلیمی اداروں میں منشیات کا سرعام استعمال ہو رہا ہے، امیر لوگوں کے زیادہ تر بچے منشیات کے عادی ہو چکے ہیں، بڑے اسکولوں کے نصف سے زائد طلبہ منشیات استعمال کرتے ہیں۔
آٹھ سال تک کے بھی اکثر بچے منشیات کے عادی بن چکے ہیں۔ منشیات کے عادی بچوں کو اساتذہ اور ان کے ساتھی بچے منشیات فراہم کر رہے ہیں۔ منشیات اسکولوں کی کینٹین سے بھی ملتی ہیں، چیئر مین کمیٹی رحمن ملک کہتے ہیں پاکستان میں ایک کروڑ افراد منشیات کے عادی ہیں۔ اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں بھی یہ لعنت پہنچ چکی ہے۔
ایک ٹی وی کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی داخلہ میں معاملہ زیر بحث آیا تو این جی او ساسی کی سربراہ ماریہ سلطان نے بتایا اسلام آباد میں بڑے نجی تعلیمی اداروں میں منشیات کا سرعام استعمال ہو رہا ہے، امیر لوگوں کے زیادہ تر بچے منشیات کے عادی ہو چکے ہیں، بڑے اسکولوں کے نصف سے زائد طلبہ منشیات استعمال کرتے ہیں۔
آٹھ سال تک کے بھی اکثر بچے منشیات کے عادی بن چکے ہیں۔ منشیات کے عادی بچوں کو اساتذہ اور ان کے ساتھی بچے منشیات فراہم کر رہے ہیں۔ منشیات اسکولوں کی کینٹین سے بھی ملتی ہیں، چیئر مین کمیٹی رحمن ملک کہتے ہیں پاکستان میں ایک کروڑ افراد منشیات کے عادی ہیں۔ اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں بھی یہ لعنت پہنچ چکی ہے۔