گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال درآمدی شعبے پر 3 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑگیا

11 روزہ ہڑتال میں 45 ہزار درآمدی کنٹینرز پورٹس پر جمع، درآمدی اشیا مہنگی ہونے کاخدشہ


Ehtisham Mufti December 14, 2012
ٹرمینلز وجہازراں کمپنیوں نے بھاری ڈیمریجز اور ڈیٹنشن چارجز لگادیے۔ فوٹو : پی پی آئی / فائل

گڈز ٹرانسپورٹرز کی 11 روزہ ہڑتال میں پاکستان پہنچنے والے 45 ہزار درآمدی کنٹینرز پرڈیمریجز اورڈیٹنشن چارجز کی مد تقریباً 3 ارب روپے مالیت کے اضافی اخراجات کے بوجھ پڑنے سے درآمدی شعبہ اضطراب سے دوچار ہوگیا کیونکہ ان خطیر فاضل اخراجات کے باعث ملک میں درآمد ہونیوالے صنعتی خام مال، اشیائے خوردونوش ودیگر مصنوعات کی درآمدی لاگت میں8 تا 10 فیصد اضافے کا خدشہ ہے۔

کراچی کسٹمزایجنٹس ایسوسی ایشن نے گڈزٹرانسپورٹرزکی طویل دورانیہ کی ہڑتال ختم کرانے میں وفاقی وزیربندگاہ وجہازرانی بابرخان غوری، رکن قومی اسمبلی ڈاکٹرفاروق ستار، خواجہ سہیل منصوراورعباس خان آفریدی سے تشکر کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہڑتال ختم ہونے سے ملک سنگین معاشی بحران سے بچ گیا ہے۔ کراچی کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن کے صدرسیف اللہ خان نے بتایا کہ برآمدی سرگرمیاں 11 روز بعد جمعرات سے بحال ہوچکی ہیں لیکن ہڑتال کے ان ایام میں درآمدکنندگان اور کسٹم کلیئرنگ ایجنٹس کی سرگرمیاں بھی شدید متاثر ہوئی ہیں۔

04

کراچی کسٹمزایجنٹس ایسویسی ایشن کے جنرل سیکریٹری یحییٰ محمد نے ''ایکسپریس'' کے استفسار پر بتایا کہ کراچی میں نجی شعبے کے تحت قائم تینوں کنٹینرٹرمینلزاورجہازراں کمپنیاں اس طویل ہڑتال میں اپنے مستقل کسٹمرز کے ساتھ تعاون سے گریز کررہی ہیں، یہی وجہ ہے کہ بندرگاہوں پر گزشتہ 11روزسے رکے ہوئے درآمدی کنسائنمنٹس پرڈیمریجز اور ڈیٹنشن چارجزوصول کیے جارہے ہیں جن کی مجموعی مالیت تقریباً 3 ارب روپے بنتی ہے۔

قومی تجارت وصنعت کی بقا کیلیے کراچی کسٹم ایجنٹس ایسوسی ایشن حکومت سے درخواست کرتی ہے کہ وہ کراچی پورٹ ٹرسٹ کے علاوہ کے آئی سی ٹی، پی آئی سی ٹی، کیوآئی سی ٹی اور جہازراں کمپنیوں فریٹ فارورڈرز کو اس بات کا پابند بنانے کے احکامات جاری کرے کہ ہڑتال کے ایام کے دوران تمام درآمدی 45 ہزار کنٹینرزپرعائدڈیمریج وڈیٹینشن چارجز کی وصولیاں فوری طور پرمعطل کریں تاکہ درآمدی خام مال اور اشیائے خوردونوش ودوائوں کی لاگت میں ممکنہ اضافے کے خدشات پیدا نہ ہوں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں