امریکی امداد پاک ایران دوستی میں دراڑ کی کوشش ہے زبیر
حکمران قومی مفادات کے بجائے غیر ملکی سرپرستوں کی خوشنودی کے فیصلے کر رہے ہیں
جمعیت علماء پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا ہے کہ توانائی بحران سے قوم کو نجات دلانے کے بجائے حکمرانوں نے پاک ایران گیس منصوبے کو امریکی امداد کی نذرکردیا ہے۔
ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ امریکی امدادکے ذریعے پاک ایران لازوال دوستی میں دراڑیں ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے، امریکا افغانستان کے بعد اب پڑوسی ملک ایران کو پاکستان سے دورکرنے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے جبکہ ہمارے حکمران دور حاضر کے حقائق، غور و فکر اور دور اندیشی سے قومی مفادات کی حفاظت کی بجائے صرف غیر ملکی سرپرستوں کی خوشنودی یا ناراضی کے دباؤ میں فیصلے کررہے ہیں۔
صدر مملکت آصف علی زرداری کے دورہ ایران کی منسوخی سے جہاں ہمارے حکمرانوں کی آزادی، قوت فیصلہ اور دانشمندی کا بھرم کُھلا وہاں پڑوسی ملک ایران کو بھی ایک بار پھر مایوسی ہوئی ، یہی وجہ ہے کہ ایرانی عہدیداران نے واشگاف الفاظ میں کہا ہے کہ ہمارے پاکستانی بھائی پختہ عزم اور عمل سے اس پائپ لائن منصوبے پر عمل کریں تو ایران اس سے بھی زیادہ بڑھ کر پاکستان کی مدد کرنے کو تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی کے تلخ تجربات حکمرانوں کی آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاک ایران گیس منصوبہ مستقبل میں توانائی کے بحران پر قابو پانے کیلیے سنگ میل ثابت ہوسکتا ہے لہذا ہمیں امریکی مفادات سے کہیں زیادہ ملکی مسائل کے حل اورملک و ملت کو درپیش مسائل سے نجات دلانے پر توجہ دینی چاہیے۔
ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ امریکی امدادکے ذریعے پاک ایران لازوال دوستی میں دراڑیں ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے، امریکا افغانستان کے بعد اب پڑوسی ملک ایران کو پاکستان سے دورکرنے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے جبکہ ہمارے حکمران دور حاضر کے حقائق، غور و فکر اور دور اندیشی سے قومی مفادات کی حفاظت کی بجائے صرف غیر ملکی سرپرستوں کی خوشنودی یا ناراضی کے دباؤ میں فیصلے کررہے ہیں۔
صدر مملکت آصف علی زرداری کے دورہ ایران کی منسوخی سے جہاں ہمارے حکمرانوں کی آزادی، قوت فیصلہ اور دانشمندی کا بھرم کُھلا وہاں پڑوسی ملک ایران کو بھی ایک بار پھر مایوسی ہوئی ، یہی وجہ ہے کہ ایرانی عہدیداران نے واشگاف الفاظ میں کہا ہے کہ ہمارے پاکستانی بھائی پختہ عزم اور عمل سے اس پائپ لائن منصوبے پر عمل کریں تو ایران اس سے بھی زیادہ بڑھ کر پاکستان کی مدد کرنے کو تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی کے تلخ تجربات حکمرانوں کی آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاک ایران گیس منصوبہ مستقبل میں توانائی کے بحران پر قابو پانے کیلیے سنگ میل ثابت ہوسکتا ہے لہذا ہمیں امریکی مفادات سے کہیں زیادہ ملکی مسائل کے حل اورملک و ملت کو درپیش مسائل سے نجات دلانے پر توجہ دینی چاہیے۔