کراچی میں ایم کیو ایم لندن کی خواتین کارکن کی شہدا یادگار پر حاضری
رینجرز نے یادگار جانے کی کوشش کرنے والے مرد کارکنوں کو روک دیا
عزیز آباد میں رینجرز نے یادگار شہدا پر حاضری کے لیے آنے والے ایم کیو ایم لندن کے مرد کارکنوں کو منتشر کردیا جب کہ خواتین کارکنوں کو یادگار پر حاضری کی اجازت دے دی۔
کراچی کے علاقے عزیز آباد میں ایم کیو ایم لندن کے مرد و خواتین کارکنان نے ریلی کی شکل میں یادگار شہدا جانے کی کوشش کی تاہم رینجرز کے اہلکاروں نے انہیں حاضری کی اجازت نہیں دی۔ جس پر لندن رابطہ کمیٹی کے رکن ساتھی اسحاق ایڈووکیٹ مذاکرات کے لیے پہنچ گئے۔ مذاکرات کے نتیجے میں رینجرز نے مرد کارکنوں کو فوری طور پر منتشر ہوجانے کی ہدایت کی جب کہ خواتین کو یادگار پر حاضری کی اجازت دے دی جب کہ ساتھی اسحاق کو ہدایت کہ وہ ان کے ساتھ چلیں۔ رینجرز کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد خواتین نے یادگار پر حاضری دی، وہاں پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔
اس موقع پر رابطہ کمیٹی کے رکن امجد اللہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیشہ سے روایت رہی ہے کہ کارکنان یادگار شہدا پر آتے ہیں لیکن اس معاملے کو غلط رنگ دینے کی کوشش کی گئی، انہوں نے کہا کہ نائن زیرو بانی ایم کیو ایم کی ملکیت ہے اس پر کوئی قبضہ نہیں کرسکتا، نائن زیرو پر ہمارا حق ہے, ہم ہی بیٹھیں گے۔ جو چاہے معافی مانگ کر پارٹی میں واپس آسکتا ہے،ہمارے پاس کئی اراکین اسمبلی کے استعفے آچکے ہیں۔
واضح رہے کہ 22 اگست کو پریس کلب کے باہر بانی ایم کیو ایم کی اشتعال انگیز تقریر کے بعد جماعت کا مرکز نائن زیرو اور خورشید بیگم ہال سیل کردیئے گئے ہیں۔
کراچی کے علاقے عزیز آباد میں ایم کیو ایم لندن کے مرد و خواتین کارکنان نے ریلی کی شکل میں یادگار شہدا جانے کی کوشش کی تاہم رینجرز کے اہلکاروں نے انہیں حاضری کی اجازت نہیں دی۔ جس پر لندن رابطہ کمیٹی کے رکن ساتھی اسحاق ایڈووکیٹ مذاکرات کے لیے پہنچ گئے۔ مذاکرات کے نتیجے میں رینجرز نے مرد کارکنوں کو فوری طور پر منتشر ہوجانے کی ہدایت کی جب کہ خواتین کو یادگار پر حاضری کی اجازت دے دی جب کہ ساتھی اسحاق کو ہدایت کہ وہ ان کے ساتھ چلیں۔ رینجرز کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد خواتین نے یادگار پر حاضری دی، وہاں پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔
اس موقع پر رابطہ کمیٹی کے رکن امجد اللہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیشہ سے روایت رہی ہے کہ کارکنان یادگار شہدا پر آتے ہیں لیکن اس معاملے کو غلط رنگ دینے کی کوشش کی گئی، انہوں نے کہا کہ نائن زیرو بانی ایم کیو ایم کی ملکیت ہے اس پر کوئی قبضہ نہیں کرسکتا، نائن زیرو پر ہمارا حق ہے, ہم ہی بیٹھیں گے۔ جو چاہے معافی مانگ کر پارٹی میں واپس آسکتا ہے،ہمارے پاس کئی اراکین اسمبلی کے استعفے آچکے ہیں۔
واضح رہے کہ 22 اگست کو پریس کلب کے باہر بانی ایم کیو ایم کی اشتعال انگیز تقریر کے بعد جماعت کا مرکز نائن زیرو اور خورشید بیگم ہال سیل کردیئے گئے ہیں۔