تحریک انصاف کا دھرنا آئی جی اسلام آباد نے سیکیورٹی انتظامات کیلیے 30 کروڑ مانگ لیے
آئی جی وزارت داخلہ کو خط لکھا ہے جس میں سیکیورٹی پر تعینات اہلکاروں کے اخراجات کی مد میں رقم مانگی گئی ہے۔
پاكستان تحریك انصاف كے 2 نومبركے دھرنے كی سیكیورٹی کے لیے وفاقی پولیس نے تمام ترانتظامات مكمل كرلیے جب کہ آئی جی اسلام آباد نے دھرنے پراٹھنے والے اخراجات كی مد میں وزارت داخلہ سے 30 كروڑروپے مانگ لیے ہیں۔
باوثوق ذرائع نے ایكسپریس كو بتایا كہ دھرنے پرمجموعی طورپر 15 ہزارپولیس افسران اور اہلكاروں كی نفری تعینات كی جائے گی جس میں وفاقی پولیس، رینجرز، آزاد كشمیر پولیس، پنجاب پولیس، اسپیشل برانچ اوراسلام آباد ٹریفك پولیس كی نفری شامل ہوگی۔ وزارت داخلہ نے آزاد كشمیر حكومت اورپنجاب حكومت سے یكم نومبرسے 8 ہزارپولیس افسران واہلكاروں كی خدمات حاصل كرلی ہیں، مہمان پولیس افسران ونفری كے قیام و طعام كا بھی بندوبست مكمل كرلیا گیا ہے تاہم ضلعی انتظامیہ نے اس وقت تك انتظامی صورتحال كے حوالے سے كوئی اقدام نہیں اٹھایا اور وزارت كیڈ سے مل كرنہ ہی تعلیمی اداروں كودو نومبركوچھٹی دینے یانہ دینے كے بارے میں كوئی بھی غوروخوض كیا گیاہے۔
وفاقی پولیس یاست كی علامات عمارات ،سركاری ونجی اہم عمارات كی سیكیورٹی کے لیے الگ الگ پلان پلان تشكیل دیدیئے ہیں۔ دھرنے كے شركا میں سے توڑ پھوڑ كرنے والوں كوحراست میں لینے کے لیے مختلف مقامات قیدیوں کی وین ہمہ وقت موجودرہیں گی اوراس کے لیے الگ سے اسكوارڈ تشكیل دیئے گئے ہیں جن كا كام صرف اورصرف ایسے افراد ونوجونواں كے خلاف فوری كریك ڈاؤن كرنا ہوگا، اسی طرح آنسوگیس كی شیلنگ كیلئے الگ سے 20 سے زائد ٹیمیں تشكیل دیدی گئی ہیں جب كہ بكتر بند گاڑیاں بھی اہم اورحساس مقامات پرموجود ہوں گی۔ اسپیشل برانچ كے 150 كے قریب افسران واہلكار دھرنے كی مختلف اطراف میں سادہ كپڑوں میں موجود رہیں گے اور امن وامان كوخراب كرنے والوں پرنظرركھیں گے۔
https://www.dailymotion.com/video/x4yg5v1
باوثوق ذرائع نے ایكسپریس كو بتایا كہ دھرنے پرمجموعی طورپر 15 ہزارپولیس افسران اور اہلكاروں كی نفری تعینات كی جائے گی جس میں وفاقی پولیس، رینجرز، آزاد كشمیر پولیس، پنجاب پولیس، اسپیشل برانچ اوراسلام آباد ٹریفك پولیس كی نفری شامل ہوگی۔ وزارت داخلہ نے آزاد كشمیر حكومت اورپنجاب حكومت سے یكم نومبرسے 8 ہزارپولیس افسران واہلكاروں كی خدمات حاصل كرلی ہیں، مہمان پولیس افسران ونفری كے قیام و طعام كا بھی بندوبست مكمل كرلیا گیا ہے تاہم ضلعی انتظامیہ نے اس وقت تك انتظامی صورتحال كے حوالے سے كوئی اقدام نہیں اٹھایا اور وزارت كیڈ سے مل كرنہ ہی تعلیمی اداروں كودو نومبركوچھٹی دینے یانہ دینے كے بارے میں كوئی بھی غوروخوض كیا گیاہے۔
وفاقی پولیس یاست كی علامات عمارات ،سركاری ونجی اہم عمارات كی سیكیورٹی کے لیے الگ الگ پلان پلان تشكیل دیدیئے ہیں۔ دھرنے كے شركا میں سے توڑ پھوڑ كرنے والوں كوحراست میں لینے کے لیے مختلف مقامات قیدیوں کی وین ہمہ وقت موجودرہیں گی اوراس کے لیے الگ سے اسكوارڈ تشكیل دیئے گئے ہیں جن كا كام صرف اورصرف ایسے افراد ونوجونواں كے خلاف فوری كریك ڈاؤن كرنا ہوگا، اسی طرح آنسوگیس كی شیلنگ كیلئے الگ سے 20 سے زائد ٹیمیں تشكیل دیدی گئی ہیں جب كہ بكتر بند گاڑیاں بھی اہم اورحساس مقامات پرموجود ہوں گی۔ اسپیشل برانچ كے 150 كے قریب افسران واہلكار دھرنے كی مختلف اطراف میں سادہ كپڑوں میں موجود رہیں گے اور امن وامان كوخراب كرنے والوں پرنظرركھیں گے۔
https://www.dailymotion.com/video/x4yg5v1