سپریم کورٹ کا پیسہ آسمان سے نہیں اترا رجسٹرار کو کمیٹی میں آنا چاہیے اعتزاز احسن

پرویز اشرف کو نااہل قرار دے دیا جاتا توپیپلزپارٹی کی خواتین وزیراعظم بنتیں


Monitoring Desk December 14, 2012
سوئس عدالت کوخط کے معاملے میں سپریم کورٹ بندگلی میں چلی گئی تھی،خودفاروق ایچ نائیک کو راستہ دیا’’کل تک‘‘میں گفتگو فوٹو : فائل

پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر اعتزازاحسن نے کہا ہے کہ قانونی اورآئینی طورپر سپریم کورٹ کے رجسٹرار کو پبلک اکائونٹس کمیٹی کے سامنے پیش ہونا چاہیے کیونکہ پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے کہ اس نے جو پیسہ جن بھی اداروں کو دیا ان پر نظر رکھے۔

سیاستدانوں پر ٹیکس چوری کے الزامات بے بنیاد ہیں، یہ نہیں کہ وہ ٹیکس نہیں دیتے گوشوارہ بھرنا ایک مشکل کا م ہے جس کے بارے میں بہت سے لوگوں کو علم نہیں ہے ۔اگر وزیراعظم راجا پرویز اشرف کو نااہل قراردیدیا جاتا تو پاکستان پیپلزپارٹی کی خواتین کو وزیراعظم بنایا جاتا ،جو آتے ہی یہ کہتیں کہ ہم نے سوئس عدالت کو خط نہیں لکھنا ۔پروگرام ''کل تک'' میں اینکرپرسن جاوید چوہدری سے گفتگو میں انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ پر جو پیسہ لگ رہا ہے وہ آسمان سے نہیں اتررہا ،آئین اور قانون سپریم کورٹ سے بھی اوپر ہے اگر رجسٹرار سپریم کورٹ ڈاکٹر فقیر حسین پبلک اکائونٹس کمیٹی میں پیش نہیں ہوتے وہ سپریم کورٹ کی کوئی خدمت نہیں کریں گے،ان کے اس عمل سے سپریم کورٹ پر حرف آئے گا اور اس بات کا مجھے افسوس ہے کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں یہ ہورہا ہے۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ حتمی ہوتا ہے لیکن یہ ضروری نہیں کہ وہ قانونی اور درست ہو۔

12

سپریم کورٹ کئی فیصلوں کو بعد میں غلط مان چکی ہے۔کرپشن کا سائز اتنا نہیں جتنا بیان کیاجارہا ہے کیونکہ 7 سے آٹھ ارب روپے کی کرپشن کا مطلب روزانہ 70 یا 80 ارب روپے کی ٹرانزکشن ہے اور اتنا پاکستان کی معیشت کا حجم نہیں ہے ۔اگر وزیراعظم راجا پرویز اشرف کو نااہل قرار دے دیا جاتا تو پھر رخسانہ بنگش کو وزیراعظم بنایا جانا تھا اگر ان کو بھی نااہل کردیا جاتا تو پھر ثمینہ گھرکی فوزیہ حبیب اور روبینہ قائم خانی کو وزیراعظم بنایا جانا تھا ۔ان کاکہناتھاکہ سوئس عدالت کو لکھے جانیوالے خط سے صدر کیخلاف کیس نہیں کھلیں گے کیونکہ یہ عدالت اور حکومت کے درمیان انڈر اسٹینڈنگ سے ہوا ہے کیونکہ سپریم کورٹ خود بند گلی میں چلی گئی تھی اور اس نے فاروق ایچ نائیک کو وہ راستہ دیا جو یوسف رضا گیلانی کو نہیں دیا گیا۔ مشرف کے دور میں نوازشریف کاکیس لڑنے کے لئے میں نے باقاعدہ بینظیر بھٹو سے اجازت لی تھی ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں