ڈرون حملے غیرقانونی ہیںامریکی رکن کانگریس

کانگریس میں ڈرون حملوں پر ووٹنگ آج ہوگی،اوباماانتظامیہ سے وضاحت طلبی کاامکان


News Agencies December 14, 2012
کانگریس میں ڈرون حملوں پر ووٹنگ آج ہوگی،اوباماانتظامیہ سے وضاحت طلبی کاامکان فوٹو فائل

امریکی کانگریس میں ڈرون حملوں سے متعلق ووٹنگ آج ہوگی۔ کانگریس اوباما انتظامیہ سے ڈرون حملوں پر وضاحت طلب کر سکتی ہے۔

اوباما انتظامیہ مختلف مقامات پر 300 ڈرون حملے کر چکی ہے۔ ڈرون حملوں میں اب تک ایک ہزار بے گناہ شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کانگریس اراکین نے اوباما انتظامیہ سے کہا ہے کہ وہ دیگر ممالک میں موجود امریکیوں کو بھی نشانہ بنا رہی ہے۔ امریکیوں کو ڈرون حملوں کا نشانہ بنانے کی دستاویزات سامنے آ سکتی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کانگریس ڈرون حملوں کے فیصلے پر نظرثانی کرے، امریکی شہریوں پر براہ راست حملے آئین کی خلاف ورزی ہے۔ڈرون حملوں کے خلاف پہلی بار امریکی ایوانوں میں بازگشت سنائی دی ہے۔ کانگریس کے رکن ڈینس کوچینیک نے امریکی کانگریس کو بریفنگ میں بتایا کہ ڈرون حملے غیرقانونی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈرون حملوں کیلیے کانگریس کی منظوری نہیں لی گئی۔ امریکی انتظامیہ کی جانب سے ڈرون حملوں کا جواز حقیقت پر مبنی نہیں، ان سے دہشت گردی مزید بڑھ رہی ہے۔

ڈرون حملے عالمی اور امریکی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہیں۔ دوسری جانب برطانوی ارکان پارلیمنٹ نے بھی ڈرون حملے رکوانے کیلیے گروپ تشکیل دے دیا ہے۔ یہ گروپ ڈرون حملے رکوانے کیلیے برطانوی حکومت پر دباؤ ڈالے گا۔ اس پارلیمانی گروپ میں تمام جماعتوں کے ارکان شامل ہیں۔ گروپ کے رہنما لارڈ قربان نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ڈرون حملوں میں بے گناہ لوگ مارے جارہے ہیں اور انتہاپسندی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ برطانوی حکومت حملے بند کرانے کیلیے امریکا پر دباؤ ڈالے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں