دس روپے کا نیا سکہ جاری
سکہ ایکسچینج کائونٹرز کے ذریعے جاری کیا جائے گا
KARACHI:
وفاقی حکومت نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو 10 روپے کا ریگولر سکہ جاری کرنے کی اجازت دیدی ہے۔ یہ سکہ ایکسچینج کائونٹرز کے ذریعے جاری کیا جائے گا اور اس کا اجرا 24 اکتوبر 2016ء سے شروع ہو گا۔ اس سکے کے رنگ میں ہلکی سی پیلاہٹ ہے جو غالباً اس کی دھات میں تھوڑے سے پیتل کی آمیزش کی وجہ سے ہو گی، جب کہ اس کے کناروں پر دندانے ہیں۔
اس سکے کا نصف قطر 25.5 ملی میٹر ہے۔ سرکاری ہینڈ آوٹ میں فی الحال اس بات کی وضاحت نہیں کی گئی کہ آیا دس روپے کا کرنسی نوٹ جاری رہے گا یا اسے بھی پانچ روپے کے نوٹ کی طرح منسوخ کر دیا جائے گا۔ اس وقت پانچ روپے سے چھوٹے سکے بھی متروک ہو چکے ہیں۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پاکستانی کرنسی کا بنیادی یونٹ بدستور روپیہ ہی ہے مگر ایک روپے کا تو سکہ مارکیٹ میں ہے اور نہ اس کا نوٹ دستیاب ہے۔ شاید آج یہ بات ناقابل یقین لگے کہ قیام پاکستان کے زمانے میں ہمارا روپیہ امریکی ڈالر کے تقریباً برابر ہی تھا جو بتدریج کم ہوتے ہوتے ایک سو روپے سے بھی زیادہ کم ہو گیا۔ بہرحال حکومت کو اپنی معیشت کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں تا کہ پاکستانی رویے کی قدر میں اضافہ ہو سکے۔
ایک زمانہ تھا جب ایک روپے کی بڑی حیثیت ہوتی تھی کیونکہ اس میں دو اٹھنیاں، چار چونیاں اور سولہ آنے ہوتے تھے اور محاورہ تھا سولہ آنے سچ بات۔اس ایک آنے میں چار پیسے ہوتے تھے اور آگے پیسے کے بھی بہت سے اجزا تھے۔ایک پیسے کی بھی پرچیزنگ پاور تھی۔ چھوٹے بچوں کو گھر سے ایک یا دو پیسے ملتے تھے جن سے وہ بازار جا کر کوئی چھوٹی موٹی چیز خریدتے تھے لیکن یہ بہت پرانی باتیں ہیں اب تو شاید دس روپے کا نیا سکہ ایک پیسے کے طور پر ہی استعمال کیا جائے گا۔