فاروق ستار کی شجاعت اور منور حسن سے ملاقات قومی ہم آہنگی پیدا کرنے پر اتفاق
پارلیمنٹ کے اندراورباہرسیاسی جماعتوں کوملکرپیش بندی کرناہوگی،فاروق ستار
ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینرووفاقی وزیر ڈاکٹرفاروق ستارکی سربراہی میں نمائندہ وفد نے منصورہ میں امیرجماعت اسلامی سیدمنورحسن اورراولپنڈی میں ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت اور پرویز الٰہی سے ملاقات کی اورملک کی بقا و سلامتی سے متعلق الطاف حسین کے لیکچر پر تبادلہ خیال کیا۔
ملک کولاحق اندرونی وبیرونی خطرات سے نبردآزما ہونے کیلیے دونوں جماعتوںکی جانب سے قومی اتفاق رائے پیداکرنے کی ضرورت پرزور دیا گیا۔ایم کیوایم کا وفد منصورہ پہنچا تو سید منور حسن اور ان کے رفقا نے استقبال کیا۔ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہاکہ ملک کو درپیش خطرات،چیلنجز اور مشکلات سے نکالنے کے لیے ایم کیوایم کی جانب سے مختلف سیاسی جماعتوں سے رابطوں کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے تاکہ اس حوالے سے قومی یکجہتی پیداکی جاسکے۔
گزشتہ روز پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین و صدر آصف زرداری سے ملاقات ہوئی اورآج منصورہ میں جماعت اسلامی کے بھائیوں سے ملاقات کیلیے آئے ہیں، انھوں نے کہاکہ ہمارے ساحلوں پر بحری بیڑوں کی آمدورفت بڑھ چکی ہے اس ضمن میں سیاسی جماعتوں کی یہ ذمے داری ہے کہ کم از کم قومی ایجنڈے پر اتفاق رائے قائم کرلیں،مختلف سیاسی جماعتوں کے درمیان نظریے میں اختلاف رائے توہوسکتا ہے لیکن قومی یکجہتی اور سلامتی پراتفاق رائے کی اشد ضروری ہے۔
اس موقع پرامیرجماعت اسلامی منورحسن نے کہاکہ فاروق ستار نے جو باتیں بتائیں وہ بلاشبہ تشویشناک ہیں،کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اور بلوچستان میں بگڑتے ہوئے حالات پر ہر محب وطن شخص تشویش میں مبتلاہے۔ متفقہ عبوری حکومت کے قیام، شفاف ووٹر لسٹوں اور آزاد الیکشن کمیشن کے ساتھ بر وقت انتخابات کے لیے حکومت پر دبائو بڑھانے کیلیے گرینڈالائنس وقت کی ضرورت ہے ۔ ایم کیوایم کے وفدنے کھلے سمندرمیں امریکی بحری بیڑوںپرتشویش کااظہارکیا ہے۔
سیاسی جماعتوںکے درمیان رابطے رہنے چاہئیںاس سے بہت سی غلط فہمیاں دورہوتی ہیں۔صدرزرداری کے خلاف سوئس عدالتوںمیںکیس کھولنے سے متعلق خط لکھنے کے لیے کسی آل پارٹیزیاگول میزکانفرنس کی ضرورت نہیںہے۔علاوہ ازیں فاروق ستار نے چوہدری شجاعت کی رہائش گاہ پرملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ ایم کیو ایم نے ہرکڑے وقت میں ملک کی بقا و سلامتی کیلیے اپنا مثبت کردار اداکیا اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔موجودہ بحرانوں سے نکلنے کیلیے تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونا ہوگا۔
چوہدری شجاعت نے کہاکہ ایم کیو ایم کی جانب سے گول میز کانفرنس کا مطالبہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔اس موقع پر انھوں نے الطاف حسین کی جانب سے ملک کو بحرانوں سے نکالنے کیلیے کوششوں کو سراہا اور اسے خوش آئند قرار دیا۔ نمائندہ ایکسپریس کے مطابق ایم کیو ایم کے وفد نے ڈاکٹرفاروق ستار کی قیادت میں ق لیگ کے صدر چوہدری شجاعت اور پرویز الٰہی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور انھیں الطاف حسین کی طرف سے بلائی جانے والی گول میز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی جو چوہدری برادران نے قبول کر لی۔
ملک کولاحق اندرونی وبیرونی خطرات سے نبردآزما ہونے کیلیے دونوں جماعتوںکی جانب سے قومی اتفاق رائے پیداکرنے کی ضرورت پرزور دیا گیا۔ایم کیوایم کا وفد منصورہ پہنچا تو سید منور حسن اور ان کے رفقا نے استقبال کیا۔ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہاکہ ملک کو درپیش خطرات،چیلنجز اور مشکلات سے نکالنے کے لیے ایم کیوایم کی جانب سے مختلف سیاسی جماعتوں سے رابطوں کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے تاکہ اس حوالے سے قومی یکجہتی پیداکی جاسکے۔
گزشتہ روز پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین و صدر آصف زرداری سے ملاقات ہوئی اورآج منصورہ میں جماعت اسلامی کے بھائیوں سے ملاقات کیلیے آئے ہیں، انھوں نے کہاکہ ہمارے ساحلوں پر بحری بیڑوں کی آمدورفت بڑھ چکی ہے اس ضمن میں سیاسی جماعتوں کی یہ ذمے داری ہے کہ کم از کم قومی ایجنڈے پر اتفاق رائے قائم کرلیں،مختلف سیاسی جماعتوں کے درمیان نظریے میں اختلاف رائے توہوسکتا ہے لیکن قومی یکجہتی اور سلامتی پراتفاق رائے کی اشد ضروری ہے۔
اس موقع پرامیرجماعت اسلامی منورحسن نے کہاکہ فاروق ستار نے جو باتیں بتائیں وہ بلاشبہ تشویشناک ہیں،کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اور بلوچستان میں بگڑتے ہوئے حالات پر ہر محب وطن شخص تشویش میں مبتلاہے۔ متفقہ عبوری حکومت کے قیام، شفاف ووٹر لسٹوں اور آزاد الیکشن کمیشن کے ساتھ بر وقت انتخابات کے لیے حکومت پر دبائو بڑھانے کیلیے گرینڈالائنس وقت کی ضرورت ہے ۔ ایم کیوایم کے وفدنے کھلے سمندرمیں امریکی بحری بیڑوںپرتشویش کااظہارکیا ہے۔
سیاسی جماعتوںکے درمیان رابطے رہنے چاہئیںاس سے بہت سی غلط فہمیاں دورہوتی ہیں۔صدرزرداری کے خلاف سوئس عدالتوںمیںکیس کھولنے سے متعلق خط لکھنے کے لیے کسی آل پارٹیزیاگول میزکانفرنس کی ضرورت نہیںہے۔علاوہ ازیں فاروق ستار نے چوہدری شجاعت کی رہائش گاہ پرملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ ایم کیو ایم نے ہرکڑے وقت میں ملک کی بقا و سلامتی کیلیے اپنا مثبت کردار اداکیا اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔موجودہ بحرانوں سے نکلنے کیلیے تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونا ہوگا۔
چوہدری شجاعت نے کہاکہ ایم کیو ایم کی جانب سے گول میز کانفرنس کا مطالبہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔اس موقع پر انھوں نے الطاف حسین کی جانب سے ملک کو بحرانوں سے نکالنے کیلیے کوششوں کو سراہا اور اسے خوش آئند قرار دیا۔ نمائندہ ایکسپریس کے مطابق ایم کیو ایم کے وفد نے ڈاکٹرفاروق ستار کی قیادت میں ق لیگ کے صدر چوہدری شجاعت اور پرویز الٰہی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور انھیں الطاف حسین کی طرف سے بلائی جانے والی گول میز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی جو چوہدری برادران نے قبول کر لی۔