نواز شریف ملک کےلیے سیکیورٹی رسک بن گئے ہیں عمران خان
مودی پاکستان کودہشت گرد کہنے کا کوئی موقع نہیں چھوڑتے لیکن نوازشریف بھارت کے خلاف چپ کیوں ہیں، عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ مودی پاکستان کودہشت گرد کہنے کا کوئی موقع نہیں چھوڑتے لیکن نوازشریف بھارت کے خلاف چپ کیوں ہیں جب کہ نواز شریف ملک کےلیے سیکیورٹی رسک بن گئے ہیں.
بنی گالہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ بلوچستان کے وزیر اعلیٰ کہہ رہے ہیں کہ صوبے میں بھارت مداخلت کررہا ہے تو وزیراعظم نے عالمی فورمز پراس حوالے سے بات کیوں نہیں کی، نواز شریف نے اقوام متحدہ سمیت دیگر فورم پربھارتی جاسوس کل بھوشن یادیو کا معاملہ کیوں نہیں اٹھایا جب کہ مودی پاکستان کودہشت گرد کہنے کا کوئی موقع نہیں چھوڑتے لیکن نوازشریف بھارت کے خلاف چپ کیوں ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ ہم جب کچھ کرنا چاہتے تو کچھ نہ کچھ ہو جاتا ہے، پتہ چلنا چاہیے کہ ملک کے میر جعفر اور میر صادق کون ہیں جب کہ وزیر دفاع صرف اپوزیشن پر الزام تراشی میں لگے ہیں اور ان کی حکومت صرف نوازشریف کی کرپشن بچا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کرپشن اور دہشت گردی کا گٹھ جوڑ ہے، سیکیورٹی لیکس کے ذریعے فوج کو بدنام کیا گیا لہذا لیکس کے ذمہ داران کو فوری سامنے لایا جائے۔
https://www.dailymotion.com/video/x4yz1a9
دوسری جانب عمران خان نے سول اسپتال کوئٹہ میں ٹریننگ سینٹر کے زخمیوں کی عیادت کی جب کہ اس موقع پر جہانگیر ترین اور علیم خان سمیت دیگر پارٹی رہنما بھی ان کے ہمراہ تھے۔ سول اسپتال کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ آنے کا مقصد یہ بتانا ہے کہ سارا پاکستان آپ کے ساتھ کھڑا ہے، سانحہ کوئٹہ بہت تکلیف دہ ہے ہم کسی اور جنگ میں شرکت کرکے اپنے اوپر عذاب لے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بار بار دہشت گردی ہورہی ہے، یہاں صوبے میں باہر کی ایجنسیاں کام کررہی ہیں، بلوچستان میں ناقص سیکیورٹی کیوں ہے، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کیوں نہیں ہورہا، کوئٹہ میں دوسری مرتبہ بڑی واردات ہوئی ہے ''را'' پاکستان میں دہشت گردی کررہی ہے، نوازشریف کو بلوچستان پر زیادہ توجہ دینی چاہیے جب کہ صوبائی حکومت نے بھی سیکیورٹی پر زیادی توجہ نہیں دی۔
چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ 30 ارب روپے امن وامان پر خرچ ہوئے وہ کہاں گئے، حکومت سیکیورٹی پر پیسہ خرچ کرے اور پولیس کو غیر سیاسی کرے کیونکہ پولیس کو غیر جانبدار بنانا بہت ضروری ہے، ہم نے خیبرپختونخوا میں پولیس کو غیر سیاسی کیا جس سے وہاں جرائم کی شرح میں کمی آئی ہے۔ دھرنے سے متعلق سوال پر عمران خان نے کہا کہ یہاں دھرنے کی بات کرنے نہیں آیا تھا لیکن سوال پر بتاتا چلوں کہ 2 نومبر ملکی تاریخ کا فیصلہ کن وقت ہے، عوام 2 نومبر کو ملک کی تقدیر بدلنے کے لیے نکلیں گے، ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ پاکستان کو کس طرف لے جانا ہوگا کیونکہ پاکستان زرداریوں اور شریفوں کے لیے نہیں بنا تھا۔
بنی گالہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ بلوچستان کے وزیر اعلیٰ کہہ رہے ہیں کہ صوبے میں بھارت مداخلت کررہا ہے تو وزیراعظم نے عالمی فورمز پراس حوالے سے بات کیوں نہیں کی، نواز شریف نے اقوام متحدہ سمیت دیگر فورم پربھارتی جاسوس کل بھوشن یادیو کا معاملہ کیوں نہیں اٹھایا جب کہ مودی پاکستان کودہشت گرد کہنے کا کوئی موقع نہیں چھوڑتے لیکن نوازشریف بھارت کے خلاف چپ کیوں ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ ہم جب کچھ کرنا چاہتے تو کچھ نہ کچھ ہو جاتا ہے، پتہ چلنا چاہیے کہ ملک کے میر جعفر اور میر صادق کون ہیں جب کہ وزیر دفاع صرف اپوزیشن پر الزام تراشی میں لگے ہیں اور ان کی حکومت صرف نوازشریف کی کرپشن بچا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کرپشن اور دہشت گردی کا گٹھ جوڑ ہے، سیکیورٹی لیکس کے ذریعے فوج کو بدنام کیا گیا لہذا لیکس کے ذمہ داران کو فوری سامنے لایا جائے۔
https://www.dailymotion.com/video/x4yz1a9
دوسری جانب عمران خان نے سول اسپتال کوئٹہ میں ٹریننگ سینٹر کے زخمیوں کی عیادت کی جب کہ اس موقع پر جہانگیر ترین اور علیم خان سمیت دیگر پارٹی رہنما بھی ان کے ہمراہ تھے۔ سول اسپتال کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ آنے کا مقصد یہ بتانا ہے کہ سارا پاکستان آپ کے ساتھ کھڑا ہے، سانحہ کوئٹہ بہت تکلیف دہ ہے ہم کسی اور جنگ میں شرکت کرکے اپنے اوپر عذاب لے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بار بار دہشت گردی ہورہی ہے، یہاں صوبے میں باہر کی ایجنسیاں کام کررہی ہیں، بلوچستان میں ناقص سیکیورٹی کیوں ہے، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کیوں نہیں ہورہا، کوئٹہ میں دوسری مرتبہ بڑی واردات ہوئی ہے ''را'' پاکستان میں دہشت گردی کررہی ہے، نوازشریف کو بلوچستان پر زیادہ توجہ دینی چاہیے جب کہ صوبائی حکومت نے بھی سیکیورٹی پر زیادی توجہ نہیں دی۔
چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ 30 ارب روپے امن وامان پر خرچ ہوئے وہ کہاں گئے، حکومت سیکیورٹی پر پیسہ خرچ کرے اور پولیس کو غیر سیاسی کرے کیونکہ پولیس کو غیر جانبدار بنانا بہت ضروری ہے، ہم نے خیبرپختونخوا میں پولیس کو غیر سیاسی کیا جس سے وہاں جرائم کی شرح میں کمی آئی ہے۔ دھرنے سے متعلق سوال پر عمران خان نے کہا کہ یہاں دھرنے کی بات کرنے نہیں آیا تھا لیکن سوال پر بتاتا چلوں کہ 2 نومبر ملکی تاریخ کا فیصلہ کن وقت ہے، عوام 2 نومبر کو ملک کی تقدیر بدلنے کے لیے نکلیں گے، ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ پاکستان کو کس طرف لے جانا ہوگا کیونکہ پاکستان زرداریوں اور شریفوں کے لیے نہیں بنا تھا۔